جموں و کشمیر میں ڈی ڈی سی انتخابات کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ شروع
موصولہ اطلاعات کے مطابق وادی کشمیر میں کئی پولنگ بوتھوں کے باہر سردی کے باوجود رائے دہندگان کی لمبی لمبی قطاریں دیکھی گئیں تاہم بعض پولنگ بوتھوں پر رائے دہندگان نہایت کم تعداد میں دکھائی دیئے۔
سری نگر: جموں وکشمیر میں آٹھ مرحلوں پر محیط ضلع ترقیاتی کونسل اور پنچاتی و بلدیاتی اداروں کے ضمنی انتخابات کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ ہفتے کی صبح سخت سیکورٹی بندوبست کے بیچ شروع ہوئی ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ووٹ ڈالنے کا عمل صبح کے سات بجے شروع ہوا۔
انہوں نے بتایا کہ پولنگ کے لئے سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور اس کے علاوہ کووڈ پروٹوکال کو بھی یقینی بنایا گیا ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق وادی کشمیر میں کئی پولنگ بوتھوں کے باہر سردی کے باوجود رائے دہندگان کی لمبی لمبی قطاریں دیکھی گئیں تاہم بعض پولنگ بوتھوں پر رائے دہنگان نہایت کم تعداد میں دکھائی دیئے۔
ان انتخابات کے پہلے مرحلے کے لئے ہفتے کے روز 43 انتخابی حلقوں میں ووٹنگ ہو رہی ہے جن میں سے 25 حلقے کشمیر جبکہ 18 حلقے جموں کے ہیں۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے پہلے مرحلے کی پولنگ کےلئے 2 ہزار 6 سو 44 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ انتخابات کے پہلے مرحلے میں 1 ہزار 4 سو 75 امیدوار قسمت آزمائی کر رہے ہیں جن میں سے 296 امیدوار جموں و کشمیر میں پہلی بار منعقد ہونے والے ڈی ڈی سی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ ان امیدواروں میں سے 172 کا تعلق کشمیر جبکہ 124 کا تعلق جموں سے ہے۔
آٹھ مرحلوں پر محیط اس پولنگ کا سلسلہ 19 دسمبر کو اختتام پذیر ہوگا جبکہ 22 دسمبر کو نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔ ڈی ڈی سی انتخابات میں نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی، پیپلز کانفرنس، کانگریس، سی پی آئی (ایم) متحد ہو کر عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ کے جھنڈے کے تحت حصہ لے رہی ہیں اور انہوں نے مشترکہ طور امیدوار کھڑے کیے ہیں۔
ادھر بی جے پی نے ان انتخابات میں کامیابی کا سہرا اپنے امیدواروں کے سر باندھنے کے لئے انتخابی مہم چلانے کے لئے 12 بڑے وزرا اور لیڈروں کو کام پر لگایا تھا ان میں سے 5 وزرا جموں و کشمیر میں ہی خیمہ زن رہے۔ قابل ذکر ہے کہ جہاں جموں وکشمیر میں ڈی ڈی سی انتخابات پہلی بار منعقد ہو رہے ہیں وہیں خصوصی پوزیشن کے خاتمے کے بعد یہ جموں و کشمیر میں پہلے انتخابات ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔