تیسرے مرحلے کے لئے ووٹنگ شروع، 12ریاستوں میں 93 نشستوں پر ہو رہی ہے ووٹنگ

تیسرے مرحلے میں کل 1332 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ہوگا۔ لوک سبھا کی 93 سیٹوں میں سے اکیلے بی جے پی نے 82 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر ویڈیو گریب سوشل میڈیا</p></div>

تصویر ویڈیو گریب سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

لوک سبھا انتخابات کے دو مرحلوں کے لیے ووٹنگ مکمل ہو چکی ہے اور اب تیسرے مرحلے کے لیے ووٹنگ صبح 7 بجے سے شروع ہو گئی ہے ۔ تیسرے مرحلے میں گجرات کی تمام 25 سیٹوں پر ووٹنگ ہو رہی ہے۔ اس کے علاوہ کرناٹک کی 14 اور اتر پردیش کی 10 سیٹوں پر ووٹنگ ہورہی ہے۔ واضح رہے دو مرحلوں میں اب تک ملک میں 190 لوک سبھا سیٹوں پر ووٹنگ ہو چکی ہے۔ تیسرے مرحلے میں 93 سیٹوں پر ووٹنگ ہو رہی ہے۔

آج تیسرے مرحلے میں  گجرات (25)، اتر پردیش (10)، مہاراشٹر (11)، آسام (4)، بہار (5)، چھتیس گڑھ (7)، گوا (2)، کرناٹک (14)، مدھیہ پردیش (8)، مغربی ووٹنگ بنگال (4)، دادرا نگر حویلی اور دمن اور دیو کی 1-1 سیٹوں پر انتخابات ہورہے ہیں۔ یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ گجرات کی 26 نشستوں میں سے ایک پر امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوئے ہیں۔ جس کی وجہ سے گجرات کی 25 سیٹوں پر ہی ووٹ ڈالے جا رہے ہیں۔


تیسرے مرحلے کے لیے الیکشن کمیشن آف انڈیا کی طرف سے تمام ضروری انتظامات  کئے گئے ہیں۔ پولنگ پارٹیاں پولنگ سٹیشنوں پر موجود  ہیں۔ اس کے علاوہ پولنگ بوتھ کے ہر کونے اور کونے پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

تیسرے مرحلے میں کل 1332 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ہو نا ہے۔ لوک سبھا کی 93 سیٹوں میں سے اکیلے بی جے پی نے 82 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ اس کے بعد بی ایس پی کے 79 اور کانگریس کے 68 امیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں، جن میں سے سب سے زیادہ 266 امیدوار گجرات کی 25 سیٹوں پر میدان میں ہیں۔


درحقیقت کرناٹک کے جنسی اسکینڈل، ریزرویشن اور دہشت گردی کا مسئلہ تیسرے مرحلے کی انتخابی مہم پر چھائے رہے۔ دوسرے مرحلے کی ووٹنگ کے بعد ہی جے ڈی ایس کے نکالے گئے لیڈر پراجول ریوننا کے کچھ فحش ویڈیو سامنے آئے تھےجس کے بعد وہ مبینہ طور پر جرمنی چلے گئے ۔

واضح رہے کہ تیسرے مرحلے میں کئی وی آئی پی سیٹوں پر ووٹنگ ہو رہی  ہے، جن میں امت شاہ، ڈمپل یادو، دگ وجئے سنگھ، جیوتیرادتیہ سندھیا، شیوراج سنگھ چوہان، سپریا سولے اور کئی نامور چہرے شامل ہیں، ان کی قسمت کا فیصلہ عوام آج کریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔