کانپور میں وکاس دوبے پولیس مقابلے میں ہلاک
اجین سے آرہی گاڑی پلٹتے ہی وکاس نے فرار ہونے کی کوشش کی، جس پر پولیس ٹیم نے فائرنگ کردی۔ اس حادثہ میں شدید طور سے زخمی وکاس کو ایک پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔
کانپور: اترپردیش کے کانپور کے علاقے برا میں پولیس کی اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) نے آٹھ پولیس اہلکاروں کے قتل کا کلیدی ملزم وکاس دوبے کو ہلاک کردیا۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ اجین سے کانپور لارہی پولیس گاڑی برا علاقہ کے کانپور بھونتی روڈ پر پلٹ گئی۔ حادثہ کے بعد بھاگ رہے وکاس کی پولیس کی گولی لگنے سے موت ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ وکاس کو جمعرات کے روز مدھیہ پردیش کے اجین میں گرفتار کیا گیا تھا اور اسے پولیس کسٹڈی میں براستہ سڑک کانپور لایا جارہا تھا۔ اسے صبح دس بجے عدالت میں پیش کیا جا نا تھا۔ سنچیڈی علاقے تک سب کچھ ٹھیک تھا لیکن برا کے علاقے میں پولیس کی گاڑی الٹ گئی۔ گاڑی پلٹتے ہی وکاس نے فرار ہونے کی کوشش کی، جس پر پولیس ٹیم نے فائرنگ کردی۔ اس حادثہ میں شدید طور سے زخمی ہسٹری شیٹر کو ایک پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔
خیال رہے 2 جولائی کی رات وکاس اور اس کے ساتھیوں نے کانپور کے چوبے پور کے بکرو گاؤں میں 8 پولیس اہلکاروں کو گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔ اس سلسلے میں پولیس اب تک وکاس دوبے کے پانچ ساتھیوں کو ڈھیر کر چکی ہے۔ وکاس کو گزشتہ روز اجین کے مہاکالیشور مندر سے ڈرامائی انداز میں گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس ٹیم چارٹر ہوائی جہاز سے اسے لینے کے لئے اجین گئی، لیکن اسے سڑک کے راستے واپس لانے کا فیصلہ کیا گیا۔
کون ہے وکاس دوبے؟
بدنام زمانہ ہسٹری شیٹر وکاس دوبے سال 2001 میں اتر پردیش کے درجہ حاصل وزیر مملکت سنتوش شکلا کے قتل کا اہم ملزم ہے۔ تین جولائی کو وکاس دوبے کے گھر پر دبش دینے گئی پولیس ٹیم پر اندھادھند فائرنگ میں سی او سمیت 8 پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے۔ اس کے علاوہ اس تصادم میں سات پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔
سال 2000 میں کانپور کے شیولی تھانہ علاقہ میں واقع تاراچند انٹر کالج کے اسسٹنٹ منیجر سدھیشور پانڈے کے قتل میں بھی وکاس کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔ اس کے علاوہ کانپور کے شیولی تھانہ علاقہ میں ہی سال 2000 میں رام بابو یادو کے قت معاملہ میں بھی وکاس جیل کے اندر رہتے ہوئے سازش رچنے کا ملزم ہے۔ سال 2004 میں کیبل کاروباری دنیش دوبے کے قتل کے معاملہ میں بھی وکاس دوبے ملزم ہے۔
سال 2018 میں وکاس دوبے نے اپنے چچازاد بھائی انوراگ پر قاتلانہ حملہ کیا تھا۔ اس نے ماتی جیل میں بیٹھ کر یہ سازش رچی تھی۔ انوراگ کی بیوی نے اس معاملہ میں وکاس سمیت چار لوگوں کے خلاف نامزد رپورٹ درج کرائی تھی۔ ہسٹری شیٹر وکاس دوبے کی یوپی کی کئی سیاسی جماعتوں سے تعلقات ہیں۔ سال 2002 میں جس وقت مایاوتی صوبہ کی وزیر اعلیٰ تھیں تو اس کا بلہور، شیوراج پور، رنیاں، چوبے پور کے ساتھ کانپور نگر میں بھی دبدبہ تھا۔ اس دوران اس نے زمینوں پر قبضہ کئے اور غیر قانونی طریقوں سے جائدادیں بنائیں۔
وکاس دوبے کا علاقہ میں اتنا دبدبہ ہے کہ جیل میں رہنے کے دوران شیوراج پور سے اس نے نگر پنچایت کا انتخاب جیت لیا تھا۔ کئی اہم سیاسی رہنماؤں سے اس کی قربت جگ ظاہر ہے۔ اس دوران وکاس نے ایک بڑا گروہ تیار کر لیا تھا۔ اس کے خلاف 60 سے زیادہ مقدمات درج ہیں اور اس وقت وہ اتر پردیش کے سب سے بڑے ہسٹری شیٹوں میں شامل ہیں۔
(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔