ہندو مندروں، تیرتھ استھلوں کے علاقوں میں مسلمانوں کی دکانیں بند کی جائیں: وی ایچ پی

ہندو سماج سے اپیل  ہے  کہ وہ  دھرم دروھیوں سے ہوشیار رہیں، انہیں بے نقاب کریں اور مقامی حکومتی انتظامیہ کو بروقت اطلاع دیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) نے ہندو مندروں اورتیرتھ استھلوں( زیارت گاہوں) کے علاقوں میں مسلمانوں کی دکانیں بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ وی ایچ پی جنرل سکریٹری بجرنگ باگڑا نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا، ”ہمیں بہت سی جگہوں سے اطلاع ملی ہے کہ وہاں کے لوگ جو بھارت ماتا کی جئے یا وندے ماترم بھی نہیں کہہ سکتے اور مورتی پوجا کے خلاف ہیں، وہ غلط ناموں کا استعمال کر کے ہندو دیوی دیوتاؤں کے ناموں سے یا ہندو عقائد گاہوں کے نام سے ہمارے دھرم استھلوں پر پرساد اور پوجا کے سامان بیچ رہے ہیں۔ ملک بھر میں ایسے بہت سے واقعات منظر عام پر آچکے ہیں، جہاں سبزیاں اور دیگر کھانے پینے کی اشیا پر تھوک کر ناپاک کیا جاتا ہے اور پھر ہندو عقیدت مندوں کو فروخت کیا جاتا ہے، جس سے ہندوؤں کے جذبات مجروح ہو رہے ہیں۔“

باگڑا نے کہا کہ ملک میں کئی مقامات پر مسلم فرقہ کے لوگ بھگوان کے نذرانے(بھوگ)، شرنگھار اور نذرانے سے متعلق بہت سی اشیاءکو ناپاک کرکے فروخت کر رہے ہیں جو کہ ہندو عقیدے کے ساتھ کھلواڑ ہے، جسے فوری طور پر روکنے کی ضرورت ہے۔


باگڑا نے کہا، "وی ایچ پی تمام ریاستی حکومتوں سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ ہندو مندروں اور مذہبی مقامات کے تقدس کو برقرار رکھنے کے لیے مذہبی دھوکہ بازوں کے خلاف فوری طور پر موثر قدم اٹھائیں تاکہ معاشرے کے عقیدے اور عقائد کو کسی بھی طرح سے نقصان نہ پہنچے۔ ساتھ ہی ہم ہندو سماج سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ ایسے دھرم دروھیوں سے ہوشیار رہیں، انہیں بے نقاب کریں اور مقامی حکومتی انتظامیہ کو بروقت اطلاع دیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔