بارہ سال سے زیادہ عمر کے بچوں کے لئے ویکسین تیار! فائزر نے کی مرکزی حکومت سے فوری منظوری کی درخواست

امریکی فارما کمپنی نے مرکزی حکومت سے اس ویکسین کے استعمال کے لئے فاسٹ ٹریک (فوری) منظوری فراہم کرنے کی درخواست کی ہے اور کہا ہے کہ جولائی سے اکتوبر کے بیچ پانچ کروڑ خوراکیں فراہم کر دی جائیں گی

فائزر، تصویر یو این آئی
فائزر، تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: امریکہ کی مایہ ناز دوا ساز کمپنی فائزر نے مرکزی حکومت سے کہا ہے کہ اس کا کورونا کا ٹیکہ ہندوستان میں موجود کورونا وائرس کے ویرئینٹ کے خلاف اثر دار ہے اور یہ 12 سال سے زیادہ عمر کے بچوں کو بھی دیا جا سکتا ہے، لہذا ہندوستان میں اس کے استعمال کے لئے منظوری فراہم کی جائے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ ہندوستان میں وبا کے پھیلاؤ اور اموات کی خوفناک لہر کے پیچھے اسی ویرئینٹ کا ہاتھ ہے۔

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے ذرائع کے حوالہ سے کہا ہے کہ فائزر نے مرکزی حکومت کو یہ بھی بتایا ہے کہ یہ ٹیکہ 12 سال سے زیادہ عمر کے بچوں کو دیا جا سکتا ہے اور اسے دو سے آٹھ ڈگری سیلسیس کے درجہ حرارت کے درمیان کولڈ اسٹوریج سہولیات کے ساتھ ایک مہینے تک ذخیرہ کیا جا سکتا ہے۔


امریکی فارما کمپنی نے مرکزی حکومت سے اس ویکسین کے استعمال کے لئے فاسٹ ٹریک (فوری) منظوری فراہم کرنے کی درخواست کی ہے اور کہا ہے کہ جولائی سے اکتوبر کے بیچ پانچ کروڑ خوراکیں فراہم کر دی جائیں گی، بشرطہ کہ حکومت کسی نا خوشگوار واقعہ پیش آنے کی صورت میں معاوضہ یا نقصان کی تلافی کے اصولوں میں اسے رعایت فراہم کرے۔ خیال رہے کہ فائزر نے حکومت سے جس طرح کی چھوٹ کا مطالبہ کیا ہے ویسی چھوٹ ملک میں استعمال ہو رہی تینوں ویکسینوں (کوی شیلڈ، کوویکسین، اسپوتنک پنجم) میں سے کسی کو بھی فراہم نہیں کی گئی ہے۔

فائزر کا دعویٰ ہے کہ اس کا ٹیکہ ہندوستان میں پھیل رہے ایس اے آر ایس - سی او وی-2 ویرئینٹ کے خلاف لوگوں میں کافی فائدہ مند ثابت ہو رہا ہے۔ فائزر نے ہندوستانی عہدیداران کے ساتھ رواں ہفتہ ایک میٹنگ کے دوران مختلف ممالک اور عالمی ادارہ صحت کی جانب سے اس ٹیکہ کی افادیت کے حوالہ سے آزمائش کے اعدادوشمار بھی پیش کیے۔ ہندوستان کے ساتھ بات چیت میں ایک ذرائع نے کہا، ’’ہندوستان اور دنیا میں موجودہ حالات معمول پر نہیں ہیں۔ ایسے میں ہمیں اس صورت حال کو ہنگامی جان کر عام طور پر اختیار کیے جانے والے طریقہ کار کو عمل میں نہیں لانا چاہیے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔