پہلوان سشیل کے نامی بدمعاشوں سے تھے رشتے، بے عزتی کا بدلا لینے کے لئے ان سے مدد لی

قتل کے دن چھترسال اسٹیڈئم میں کچھ لوگوں نے سشیل کمار کی بے عزتی کر دی تھی، جس کا بدلا لینے کے لئے اس نے کچھ غنڈوں کو بلا لیا۔ انہی غنڈوں نے رات کے وقت مار پیٹ کی جس میں ساگر کی موت ہو گئی

گرفتار شدہ سشیل کمار / آئی اے این ایس
گرفتار شدہ سشیل کمار / آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: پہلوان ساگر دھنکڑ کا قتل 4 مئی کی رات کو ہوا تھا اور اس معاملہ میں ملک کو اولمپک میں تمغہ دلانے والے پہلوان سشیل کمار گرفتار کیا گیا ہے۔ گرفتاری کے بعد اب کچھ حیران کر دینے حقائق کا انکشاف ہوا ہے۔ آج تک پر شائع ہونے والی ایک خبر کے مطابق جانچ میں معلوم چلا ہے کہ قتل کے دن چھترسال اسٹیڈئم میں کچھ لوگوں نے سشیل کمار کی بے عزتی کر دی تھی، جس کا بدلا لینے کے لئے اس نے کچھ غنڈوں کو بلا لیا۔ انہی غنڈوں نے رات کے وقت مار پیٹ کی جس میں ساگر کی موت ہو گئی۔ جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ سشیل کچھ نامی غنڈوں سے واقف تھا۔

خبر کے مطابق 4 مئی کو واردات والے دن نامی گینگسٹر کالا جٹھیڑی کے ماموں زاد بھائی سونو، رویندر اور دیگر کا ماڈل ٹاؤن والے فلیٹ کو لے کر پہلوان سشیل سے جھگڑا ہو گیا تھا۔ ان لوگوں نے سشیل پر حاوی ہو کر اس کی شرٹ پکڑ لی تھی۔ اتنا ہی نہیں اسے دیکھ لینے کی دھمکی دے کر اسے دوڑا بھی دیا تھا۔سشیل کو اپنی یہ بے عزتی ناگوار گزری اورغصہ میں آ کر اس نے اسی دن بدلا لینے کی ٹھان لی۔ اس کے لئے سشیل نے نامی نیرج بوانہ اور آسودا گروہ کے بدمعاشوں کا سہارا لیا۔


خبر کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ 4 مئی کو دن میں جب سشیل کمار چھترسال اسٹیڈئم آیا تب اس کے ساتھ زیادہ پہلوان نہیں تھے۔ اسٹیڈئم میں اچانک ان کی سونو، ساگر، بھکتو، رویندر اور وکاس وغیرہ سے کہا سنی ہو گئی اور یہاں پر سشیل کی زبردست طریقہ سے بےعزتی کی گئی۔ اس وقت تو سشیل اسٹیڈئم سے چلا گیا لیکن بے عزتی کا بدلا لینے کے لئے اس نے ان لوگوں کو سبق سکھانے کی ٹھان لی۔ اجے اور دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر اس نے بدمعاشوں کو فون کر کے فوراً دہلی بلایا۔ یہ پہلے کسی دیگر جگہ پر جمع ہوئے اور وہاں کئی نے کھانا بھی کھایا۔

اس کے بعد پانچ چھ کاروں میں سوار ہو کر وہ لوگ دیر رات 12 بجے شالیمار باغ میں رویندر کے گھر پر پہنچے۔ اس وقت رویندر اپنے گھر کے نیچے ایک دوکان کے سامنے کھڑا ہو کر آیس کریم کھا رہا تھا۔ رویندر اور اس کے ساتھی وکاس کو ان لوگوں نے اپنی کار میں بیٹھا کر اغوا کر لیا۔ اس کے بعد سبھی ماڈل ٹاؤن میں واقع سونو کے فلیٹ کے پاس پہنچے۔


وہاں سے سونو، ساگر، امت اور بھکتو کو کار میں بیٹھا کر سبھی کو رات کے قریب ایک بجے چھترسال اسٹیڈئم لے آئے۔ یہاں پارکنگ ایریا میں سبھی چھ پہلوانوں کو گھیر کر سشیل اور اس کے ساتھ آئے بدمعاشوں نے لاٹھی، ڈنڈوں، ہاکی اسٹک وغیرہ سے بری طرح پیٹا۔ عدالت کو پولیس نے بتایا ہے کہ ان لوگوں نے ساگر، سونو اور دیگر کی خوب پٹائی کی اور سونو کو پیشاب پلانے کی بھی کوشش کی۔ اس وقعہ میں ساگر کی موت ہو گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔