’بی جے پی منگلور ضمنی انتخاب میں سرکاری مشینری کا غلط استعمال کر رہی‘، کانگریس نے الیکشن کمیشن کو لکھا خط

کانگریس نے بی جے پی پر منگلور ضمنی انتخاب میں ووٹرس کو متاثر کرنے کے لیے ہریانہ و اتر پردیش کے لوگوں کی مداخلت بڑھانے کے مقصد سے پیسے اور طاقت کا استعمال کرنے کا الزام لگایا۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر&nbsp;<a href="https://x.com/INCUttarakhand">@INCUttarakhand</a></p></div>

تصویر@INCUttarakhand

user

قومی آوازبیورو

کانگریس نے پیر کو انتخابی کمیشن میں شکایت درج کراتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ برسراقتدار بی جے پی اپوزیشن پارٹی کو منگلور اسمبلی حلقہ میں انتخابی میٹنگیں کرنے سے روکنے کے مقصد سے سرکاری مشینری کا غلط استعمال کر رہی ہے۔ دراصل منگلور اسمبلی سیٹ پر ضمنی انتخاب 10 جولائی کو ہے اور برسراقتدار طبقہ کے ساتھ ساتھ اپوزیشن بھی اس سیٹ پر جیت کے لیے اپنا پورا زور لگا رہا ہے۔

کانگریس کی اتراکھنڈ یونٹ کے نائب صدر متھرادَت جوشی کی قیادت میں کانگریس کے ایک نمائندہ وفد نے ایڈیشنل چیف الیکشن افسر وجئے کمار جوگدنڈے سے ملاقات کی۔ اس درمیان انھوں نے نصف درجن سے زیادہ پارٹی لیڈران اور عہدیداروں کے ذریعہ دستخط شدہ ایک خط ان کے حوالے کیا۔ اس خط میں بی جے پی پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ سرکاری مشینری کا غلط استعمال کر کے مقامی انتظامیہ پر دباؤ بناتی ہے تاکہ کانگریس کو انتخابی حلقہ میں تشہیر کے لیے میٹنگیں کرنے کی اجازت نہ ملے۔ پارٹی نے خط میں لکھا ہے کہ ’’منگلور میں آزادانہ اور غیر جانبدارانہ انتخاب کی امید نہیں کی جا سکتی۔‘‘


کانگریس نے بی جے پی پر منگلور ضمنی انتخاب میں ووٹرس کو متاثر کرنے کے لیے ہریانہ و اتر پردیش کے لوگوں کی مداخلت بڑھانے کے مقصد سے پیسے اور طاقت کا استعمال کرنے کا الزام عائد کیا۔ پارٹی نے الزام لگایا کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کر ووٹرس کے درمیان کھلے عام نقدی اور شراب تقسیم کی جا رہی ہے۔

کانگریس نے چیف الیکٹور افسر کو لکھے خط میں الزام لگایا ہے کہ منگلور میں ہریانہ، راجستھان، پنجاب اور اتر پردیش جیسی ریاستوں سے متعلقہ نمبر پلیٹ والی گاڑیاں بی جے پی کے انتخابی پوسٹر کے ساتھ ووٹرس کے درمیان نقدی و شراب تقسیم کے لیے کھلے عام گھوم رہی ہیں، لیکن پولیس حکومت کے دباؤ میں ان کے خلاف کارروائی نہیں کر رہی ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔