اتر پردیش: سماجوادی پارٹی نے بی ایس پی کے ساتھ ساتھ بی جے پی کو بھی دیا جھٹکا
بی ایس پی کے 6 معطل رکن اسمبلی کے ساتھ ساتھ بی جے پی کے بھی ایک رکن اسمبلی نے آج سماجوادی پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی، انھوں نے اکھلیش یادو کی موجودگی میں ایس پی کا دامن تھاما۔
اتر پردیش میں آئندہ سال ہونے والے اسمبلی انتخابات سے قبل ریاست میں سیاسی اٹھا پٹخ جاری ہے۔ آج سماجوادی پارٹی (ایس پی) نے بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو اس وقت شدید جھٹکا دیا جب دونوں پارٹیوں کے مجموعی طور پر 7 اراکین اسمبلی نے اکھلیش یادو کی موجودگی میں ایس پی کا دامن تھام لیا۔ اس موقع پر اکھلیش یادو نے کہا کہ ’’بی جے پی کے خلاف عوامی غصہ اتنا زیادہ ہے، عوام اتنی تکلیف میں ہیں کہ آنے والے وقت میں بی جے پی کا صفایا ہو جائے گا۔‘‘
آج بی ایس پی کے 6 معطل اراکین اسمبلی اور بی جے پی کے ایک رکن اسمبلی نے ایس پی کی رکنیت اختیار کی۔ اس کے بعد اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے کہا کہ ’’بہت سارے ایسے لوگ ہیں جو ایس پی میں آنا چاہتے ہیں۔ آنے والے وقت میں تصویر بہت واضح ہو جائے گی۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’بی جے پی نے انتخابی منشور کے وعدوں کو پورا نہیں کیا ہے۔ بی جے پی نے وعدہ کیا تھا کہ 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنی ہو جائے گی۔ لیکن ایسا نہیں ہوا۔ اور آج کسان یہ جاننا چاہتا ہے کہ اس کی آمدنی کب دوگنی ہوگی۔‘‘
اکھلیش یادو نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ’’بی جے پی کے ’سنکلپ پتر‘ کا کوئی بھی صفحہ دیکھ لیجیے۔ ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔ زیادہ قیمت پر دھان کی خرید کا وعدہ کیا گیا تھا، لیکن اتر پردیش کے کسان سے دھان کی خریداری نہیں ہو پا رہی ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے وعدہ کیا تھا کہ جھانسی اور متھرا میں میٹرو بنے گی۔ لیکن کہیں میٹرو نہیں بنی۔ صرف انہی شہروں میں میٹرو کا کام ہوا ہے جو سماجوادی پارٹی کے دور میں پاس ہوئے تھے۔‘‘
آج بی ایس پی کے جن معطل اراکین اسمبلی نے ایس پی کی رکنیت حاصل کی، ان کے نام ہیں اسلم راعینی (بھنگا-شراوستی)، اسلم علی چودھری (ڈھولانا-ہاپڑ)، مجتبیٰ صدیقی (پرتاپ پور-الٰہ آباد)، حکیم لال بند (ہانڈیا-پریاگ راج)، ہرگووند بھارگو (سدھولی-سیتاپور)، سشما پٹیل (منگرا بادشاہ پور)۔ علاوہ ازیں بی جے پی کے سیتا پور سے رکن اسمبلی راکیش راٹھوڑ نے بھی سماجوادی پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔