یوپی پولیس کے مال خانہ سے لاپتہ ریوالور ڈان کے بیٹے تک پہنچا، عدالت بھی حیران!
مظفر نگر کے رتن پوری علاقے کے جیل میں بند ڈان سشیل موچ کے بیٹے وویک سنگھ کے پاس سے پولیس نے رواں سال جنوری میں چھاپے کے دوران ریوالور برآمد کیا تھا۔
سہارنپور کی ایک عدالت نے پولیس سے وضاحت طلب کی ہے کہ کس طرح ایک شخص کا لائسنس یافتہ ریوالور ایک 'مال خانہ' سے غائب ہوا اور بعد میں ایک خوفناک گینگسٹر کے بیٹے کے قبضے سے پایا گیا۔ سہارنپور کے ڈیہرا گاؤں کے لائسنس یافتہ اسلحہ کے مالک للت کمار نے آٹھ سال قبل جائیداد کے تنازع میں عدالتی مقدمہ جیت لیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے 2015 میں دیوبند تھانے کے مال خانہ میں جمع اپنے ضبط شدہ لائسنس یافتہ ریوالور کو چھڑانے کے لئے اس نے ضلع مجسٹریٹ سے اجازت لی، اس کے بعد انہیں بتایا گیا کہ ان کا ہتھیار غائب ہو گیا ہے۔
حالانکہ جن پولیس اہلکاروں کو اسلحہ تحویل میں دیا گیا تھا ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی، لیکن پولیس نے کیس کو بند کر دیا۔ معاملہ اس وقت پھر سے کھلا جب پولیس نے اسی سال جنوری میں مظفر نگر کے رتن پوری علاقے میں جیل میں بند ڈان سشیل موچ کے بیٹے وویک سنگھ سے چھاپے کے دوران وہی ہتھیار برآمد کیا گیا۔
للت کمار نے مظفر نگر کی ایک عدالت میں نظرثانی کی درخواست دائر کرتے ہوئے اپنے ہتھیار کو تحویل میں لینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ میرا ریوالور 2015 میں لاپتہ ہوا اور 2023 میں برآمد ہوا۔ میں اس ہتھیار کا اصل مالک ہوں اس لیے میری اپیل ہے کہ اسے ریلیز کر میرے حوالے کیا جائے۔
عدالت نے اب پولیس سے پوچھا ہے کہ ضبط شدہ ریوالور پولیس کی حراست میں ایک گینگسٹر تک کیسے پہنچا؟ اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر پرمیندر سنگھ نے کہا، "عدالت نے سرکاری تحویل میں رکھے ہوئے ہتھیاروں کو ایک ایسے شخص کے حوالے کرنے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے جس کے والد یوپی کے بڑے ڈانوں میں سے ایک ہیں۔
پرمیندر سنگھ نے کہا کہ دیوبند تھانے کے ایس ایچ او کو ایس ایس پی سہارنپور کے ذریعے طلب کیا گیا ہے تاکہ عدالت کو 2015 میں پولیس اہلکاروں کے خلاف ہتھیار لاپتہ کرنے کی ایف آئی آر سے متعلق کیس کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا جا سکے۔ عدالت نے ضلع انتظامیہ کو یہ بھی ہدایت دی ہے کہ وویک سنگھ کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا جائے اور پوچھا جائے کہ اس کے پاس یہ ہتھیار کہاں سے آیا ہے۔ ایس ایچ او (دیوبند) کو اگلی سماعت 29 اپریل کو عدالت میں حاضر ہونے کو کہا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔