ڈبلیو ایف آئی کے خلاف اپنی شکایات کو لے کر جنتر منتر پر پہلوانوں کا احتجاج، کہا- کئی جگہوں سے مل رہی ہیں دھمکیاں

پہلوانوں نے کہا کہ دو ماہ تک انتظار کرنے کے بعد، ہم نے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرانے کی کوشش کی، لیکن پولیس افسران نے ہمیں باہر نکال دیا، ہمیں نہیں معلوم کہ یہاں کیا ہو رہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

ملک کے چوٹی کے پہلوان بجرنگ پونیا، ساکشی ملک اور ونیش پھوگٹ دیگر پہلوانوں کے ساتھ ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف احتجاج کے لیے دوبارہ جنتر منتر پہنچ گئے ہیں۔ ایک احتجاجی پہلوان نے بتایا کہ سات خواتین پہلوانوں بشمول ایک نابالغ نے پارلیمنٹ اسٹریٹ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرانے کی کوشش کی، لیکن پولیس حکام نے ایف آئی آر درج کرنے سے انکار کر دیا۔

پہلوان نے کہا کہ ہمیں کئی جگہوں سے دھمکیاں مل رہی ہیں، دو ماہ کے انتظار کے بعد ہم نے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرانے کی کوشش کی، لیکن پولیس اہلکاروں نے ہمیں باہر نکال دیا، ہمیں نہیں معلوم کہ یہاں کیا ہو رہا ہے، ہم مظاہرہ دوبارہ شروع کریں گے اور ہم لوگ مطالبات تسلیم ہونے تک جنتر منتر پر دھرنے پر رہیں گے۔


نیوز ایجنسی آئی اے این ایس نے گزشتہ ماہ اطلاع دی تھی کہ مظاہرین پہلوان برج بھوشن کے خلاف اپنا دھرنا دوبارہ شروع کر سکتے ہیں۔ پہلوانوں کے قریبی ذرائع نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ پہلوانوں کو محسوس ہو رہا ہے کہ ان کے ساتھ دھوکہ دہی ہوئی ہے اور برج بھوشن کو برطرف کیے جانے تک اپنی ہڑتال دوبارہ شروع کر سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ باکسنگ کی عظیم کھلاڑی میری کوم کی سربراہی میں ایک مانیٹرنگ کمیٹی اس سال کے شروع میں ڈبلیو ایف آئی، اس کے صدر اور کوچنگ اسٹاف کے خلاف پہلوانوں کی جانب سے لگائے گئے ذہنی اور جنسی استحصال کے الزامات کی تحقیقات کر رہی ہے۔ کمیٹی فیڈریشن کے روزمرہ کے کام کاج کو بھی دیکھ رہی ہے کیونکہ وزارت کھیل نے برج بھوشن سے مداخلت نہ کرنے کو کہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔