اتر پردیش: کورونا پر قابو پانے کے لیے ’گھر گھر دستک‘ مہم کا آغاز

گھر گھر دستک مہم کے تحت 29 جنوری تک آشا اور آنگن باڑی کارکنوں کی ٹیم گھر۔گھر پہنچے گی اور بیماری کے علامات والے مشتبہ مریضوں کو مفت میڈیکل کٹ فراہم کرے گی۔

کورونا وائرس، علامتی تصویر / آئی اے این ایس
کورونا وائرس، علامتی تصویر / آئی اے این ایس
user

یو این آئی

لکھنؤ: اترپردیش میں کورونا کے کم ہوتے گراف کے درمیان حکومت نے عالمی وبا پر موثر کنٹرول کے لئے پیر کو گھر گھر دستک مہم کا آغاز کیا ہے۔ مہم کے تحت 29 جنوری تک آشا اور آنگن باڑی کارکنوں کی ٹیم گھر۔گھر دستک دے گی اور بیماری کے علامات والے مشتبہ مریضوں کو مفت میڈیکل کٹ فراہم کرے گی۔

وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے کووڈ مینجمنٹ کے لئے تشکیل شدہ ٹیم۔09 کی میٹنگ میں ہدایت دی کہ ضرورت کے مطابق لوگوں کے ٹیسٹ کئے جائیں۔ ٹیکہ کاری سے محروم لوگوں کو نشان زد کر کے فورا ان کی ٹیکہ کاری کرائی جائے۔ کنبے کے ہر رکن کے صحت کا حال۔ چال معلوم کیا جائے۔ اس اہم مہم کی حکومتی سطح پر یومیہ مانیٹرنگ کی جائے۔


انہوں نے کہا کہ ٹریس، ٹیسٹنگ، ٹریٹمنٹ اور ٹیکہ کاری کی پالیسی توقع کے مطابق کامیابی دینے والی رہی ہے۔ ریاست میں تیسری لہر پر موثر کنٹرول ہے۔ ایک جانب جہاں نئے کیس ملنے کی تعداد دنوں دن کم ہورہی ہےِ وہیں شفایاب ہونے والوں کی تعداد حوصلہ افزا ہے۔ اس وقت ریاست میں کل ایکٹیو مریضوں کی تعداد 93ہزار 924 ہے ان میں سے 91519 ہوم آئیسولیشن میں ہیں۔ ایکٹیو کیس اور پازیٹیو شرح میں لگاتار گراوٹ آرہی ہے۔ یہ اچھے اشارے ہیں۔ لوگوں کو کووڈ پروٹوکول پر عمل کے لئے بیدار کیا جائے۔ احتیاط بہت ضروری ہے۔

یوگی نے کہا کہ نگرانی کمیٹیاں سبھی ضرورت مندوں کی تعاون کے لئے لگاتار ایکٹیو رہیں۔ ضرورت دوا کی ہو، جانچ کی ہو یا علاج یا راشن کی ہرضرورت مند کو فوراً امداد فراہم کی جائے۔ ٹریسنگ کا کام لگاتار جاری رکھیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ایک لاکھ 86ہزار کورونا ٹیسٹ کئے گئے ہیں جس میں 11159 نئے کورونا پازیٹیو مریض پائے گئے ہیں۔ اسی مدت میں 10836مریض شفایاب ہوئے ہیں۔ ریاست میں ابھی تک کورونا ویکسین کی 24کروڑ 92لاکھ سے زیادہ خوراک لگائی جاچکی ہے۔ یہ ملک کی ایک ریاست میں ہوئی سب سے زیادہ ٹیکہ کاری۔ ٹیسٹنگ ہے۔


سال 18سے زیادہ عمرکے 97.78 فیصدی سے زیادہ افراد کو ٹیکے کی پہلی خوراک لگ چکی ہے۔ جبکہ 64 فیصدی سے زیادہ افراد نے کووڈ کی دونوں خوراکیں حاصل کرلی ہیں۔ 15تا17سال کی عمر کے 57فیصدی سے زیادہ بچوں کو ٹیکے لگائے جاچکے ہیں۔ اسی طرح سے بوسٹر ڈوز کے لئے مستحق 60فیصدی افراد کو بھی ویکسین لگ چکی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔