اتر پردیش: چھتریہ پنچایت نے نافذ کیا ڈریس کوڈ، لڑکیوں کے اسکرٹ-جینس پہننے پر لگی پابندی، لڑکوں پر بھی سختی
چھتریہ پنچایت کی صدارت کرنے والے ٹھاکر پورن سنگھ نے کہا کہ ایک ثقافت کو ختم کرنے کے لیے بندوقوں کی ضرورت نہیں ہے۔ روایت سے ہٹنا اپنے آپ ہی ثقافت کو تباہ کر دیتا ہے۔
اتر پردیش میں ایک چھتریہ پنچایت نے نوجوان لڑکوں اور مردوں کے ہاف پینٹ اور شارٹس پہننے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ لڑکیوں کے لیے اسکرٹ اور جینس پہننے پر بھی روک لگا دی گئی ہے۔ پنچایت نے کہا ہے کہ پابندی پر عمل نہ کرنے والوں کا سماجی بائیکاٹ ہوگا۔
منگل کی شام کو مظفر نگر ضلع کے پیپل شاہ گاؤں میں ہوئی پنچایت میں ایک درجن سے زائد گاؤں کے چھتریہ کمیونٹی کے اراکین نے حصہ لیا۔ پنچایت کی صدارت کرنے والے ٹھاکر پورن سنگھ نے کہا کہ جب روایت اور ثقافت ختم ہو جاتی ہے تو سماج بھی تباہ ہو جاتا ہے۔ اس لیے سماج کو بچانے کے لیے روایت اور ثقافت کو بچانا ضروری ہے۔
ٹھاکر پورن سنگھ نے کہا کہ ’’آپ کو ایک ثقافت کو ختم کرنے کے لیے بندوقوں کی ضرورت نہیں ہے۔ روایت سے ہٹنا اپنے آپ ہی ثقافت کو تباہ کر دے گا۔ آج سے کسی بھی نوجوان لڑکے یا مردوں کو ہاف پینٹ یا شارٹس پہنے نہیں دیکھا جانا چاہیے۔ اگر کوئی پنچایت کے فیصلے کے خلاف جاتا ہے تو اسے پنچایت سے سزا کا سامنا کرنا ہوگا۔‘‘
انھوں نے مزید کہا کہ لڑکیاں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کی جانب بڑھ رہی ہیں، لیکن انھیں روایت کے مطابق کپڑے پہننے کا دھیان رکھنا چاہیے۔ چھتریہ پنچایت نے یہ بھی کہا کہ آئندہ پنچایت انتخاب کے دوران شراب کے استعمال سے بچنا چاہیے۔ پنچایت نے پنچایت انتخابات میں سیٹوں کے ریزرویشن کی بھی مخالفت کی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔