اتر پردیش: ہاپوڑ میں 40 بندروں کی مشتبہ حالت میں موت سے عوام میں خوف، پولیس تحقیقات میں مصروف
جس جگہ پر مرے ہوئے بندر ملے ہیں، وہاں پر تربوز اور گڑ کے ٹکڑے بھی برآمد ہوئے ہیں، اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ زہریلے تربوز اور گڑ کھانے کی وجہ سے بندروں کی موت ہوئی ہوگی۔
اتر پردیش کے ہاپوڑ سے ایک حیرت انگیز معاملہ سامنے آیا ہے۔ گڑھ مکتیشور علاقہ سے جھاڑیوں میں 14 مئی کو تقریباً 40 بند مردہ پائے گئے، جس کے بعد سے ایک گہما گہمی شروع ہو گئی۔ لوگوں میں خوف بھی پیدا ہو گیا ہے کہ آخر ان بندروں کی موت کس طرح ہو گئی۔ بندروں کی مشتبہ اموات پر طرح طرح کی باتیں ہو رہی ہیں، کچھ لوگوں نے اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ اموات کے پیچھے زہر ہو سکتا ہے۔
دراصل جس جگہ پر مرے ہوئے بندر ملے ہیں، وہاں پر تربوز اور گڑ کے ٹکڑے بھی برآمد ہوئے ہیں۔ اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ زہریلے تربوز اور گڑ کھانے کی وجہ سے بندروں کی موت ہوئی ہوگی۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ کچھ بندروں کو تڑپتے ہوئے اور ان کے منھ سے جھاگ نکلتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔
محکمہ جنگلات اور پولیس کے افسران کو بندروں کے مرنے کا پتہ تب چلا جب کچھ مقامی لوگوں نے بدبو کی شکایت ان سے کی۔ بڑی تعداد میں بندروں کی موت پر محکمہ جنگلات کے افسران بھی حیران نظر آ رہے ہیں۔ انھوں نے بندروں کی لاش کو قبضے میں لے لیا ہے۔ پولیس نے بھی معاملہ درج کر بندروں کی موت کی وجہ کا پتہ لگانا شروع کر دیا ہے۔
جائے واقعہ پر موجود تربوز کے ٹکڑوں اور گڑ کو پولیس نے ضبط کر لیا ہے۔ ہاپوڑ پولیس یہ پتہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ ان خوردنی اشیا میں کہیں زہر تو نہیں تھا۔ دوسری طرف محکمہ جنگلات کے افسران نے بندروں کی لاش کو بریلی میں انڈین انیمل ریسرچ سنٹر بھیج دیا گیا ہے۔ فی الحال اموات کی وجہ کا پتہ نہیں چل سکا ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار کیا جا رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔