اتر پردیش: کم انفیکشن والے اضلاع میں جزوی کرفیو میں رعایت

آر کے تیواری نے بتایا کہ جہاں 600 سے کم ایکٹیو کیسز ہوں گے وہاں کرفیو میں رعایت دے دی جائے گی اور جن اضلاع میں فعال معاملات کی تعداد اگر 600 سے زیادہ ہو جاتی ہے تو وہاں کورونا کرفیو نافذ ہوگا۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

لکھنؤ: اترپردیش میں کورونا انفیکشن کے بہتر ہوتے حالات کے درمیان حکومت نے 600 سے کم ایکٹیو کیسز والے شہروں میں پابندیوں کے ساتھ نرمی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ چیف سکریٹری آر کے تیواری نے اتوار کو بتایا کہ جن 55 شہروں میں کورونا کے 600 سے کم معاملے ہیں، وہاں پیر سے جمعہ کے درمیان صبح سات بجے سے شام سات بجے تک بازار اور دکانیں کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس دوران لوگوں کو سوشل ڈسٹنسنگ، ماسک اور سینیٹائزر سمیت کووڈ پروٹوکال کے تمام ضوابط کی پیروی کرنی ہوگی۔

ہفتہ اور اتوار کو ہفتہ وار بندی ہوگی اور اس دوران سینیٹائزیشن اور فاگنگ کا کام کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ آج کی تاریخ میں جن 20 اضلاع میں 600 سے زیادہ ایکٹیو کیسز ہیں وہاں جزوی کورونا کرفیو میں فی الحال کوئی رعایت نہیں دی گئی ہے۔ ان اضلاع میں میرٹھ، لکھنئو، سہارنپور، ورانسی، غازی آباد، گورکھپور، بریلی، مظفرپور، نوئیڈا، بلند شہر، جھانسی، پریاگ راج، لکھیم پور کھیری، سونبھدر، جونپور، باغپت، مرادآباد، غازی پور، بجنور اور دیوریا شامل ہیں۔


آر کے تیواری نے بتایا کہ اگر ان شہروں میں 600 سے کم ایکٹیو کیسز ہوجائیں گے تو خود ہی کرفیو میں رعایت دے دی جائے گی اور ان اضلاع میں فعال معاملات کی تعداد اگر 600 سے زیادہ ہو جاتی ہے وہاں کورونا کرفیو نافذ سمجھا جائے گا۔ تیواری نے کہا کہ فرنٹ لائن سروس سے وابستہ سرکاری محکموں میں مکمل موجودگی کی ہدایت ہے جبکہ دیگر سرکاری محکموں میں زیادہ سے زیادہ 50 فیصد ملازم روٹیشن کی بنیاد پر کام کر سکیں گے۔ یہاں کورونا ہیلپ ڈیسک قائم کیا جائے گا۔ نجی اداروں میں ورک فرام ہوم کی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ شاپنگ مال، سنیما ہال، سوئمنگ پول، جم، کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کھولنے کی اجازت نہیں ہے۔

انہوں نے بتایا کہ شادی کی تقریبات میں زیادہ سے زیادہ 25 مہمان ایک وقت میں مدعو کیے جاسکتے ہیں۔ ریستوراں میں صرف ہوم ڈلیوری کی اجازت ہوگی جبکہ ہائی وے کے کنارے ڈھابے اور کھومچے والوں کو کووڈ پروٹوکول پر عمل پیرا ہونا پڑے گا۔ زیادہ سے زیادہ پانچ عقیدت مندوں کو ایک وقت میں عبادت گاہوں میں داخل ہونے کی اجازت دی جاسکتی ہے۔ 20 افراد کو میت کی آخری رسومات میں شامل ہونے کی اجازت ہے۔


تعلیمی اداروں میں کلاسز نہیں چلیں گی، تاہم سیکنڈری اور اعلی تعلیمی اداروں میں آن لائن تعلیم کی اجازت محکمہ دے سکتے ہیں۔ بینک انشورنس اور دیگر مالیاتی خدمات فراہم کرنے والی کمپنیوں کی شاخیں کووڈ پروٹوکال کی پیروی کرتے ہوئے کھلیں گی۔ ٹرانسپورٹ کمپنیاں اور لاجسٹک کمپنیاں اپنے دفاتر کھولیں گی۔ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی بسیں ریاستی سرحد میں نشست کی حد کے مطابق چلیں گی۔ زیادہ سے زیادہ تین سواریوں کو ای رکشہ میں اور دو سواریوں کو آٹو رکشہ میں جانے کی اجازت ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔