یو پی: نئے سال میں کسان فیملی پر ٹوٹا غم کا پہاڑ، فصل برباد ہونے کا صدمہ برداشت نہیں کر سکا کسان

مہلوک کسان کے ایک رشتہ دار کا کہنا ہے کہ وہ معاشی بحران سے نبرد آزما تھے۔ وہ تقریباً 90 ہزار روپے قرض لے چکے تھے اور ساری امید 6 بیگھہ میں لگی فصل پر ٹکی ہوئی تھی جسے آوارہ جانوروں نے برباد کر دیا۔

علامتی تصویر سوشل میڈیا 
علامتی تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

اتر پردیش کے آگرہ ضلع واقع فتح آباد میں آوارہ جانوروں کے ذریعہ چھ بیگھہ زمین پر گیہوں کی فصل کو پوری طرح سے برباد کر دیا گیا، جس کا صدمہ کسان کو ایسا ہوا کہ اسے دل کا دورہ پڑا اور پھر ہمیشہ کے لیے نیند کی آغوش میں چلا گیا۔ مہلوک کسان کا نام نارائن سنگھ ہے جس کی عمر 51 سال تھی۔ بڈھورا باشندہ نارائن سنگھ نے مبینہ طور پر 90 ہزار روپے قرض لیے تھے اور قرض کی ادائیگی کے لیے اپنی فصل کے کٹنے کا انتظار کر رہے تھے۔

نارائن سنگھ کی فیملی میں دو غیر شادی شدہ لڑکیاں سمیت تین چھوٹے بچے ہیں۔ اب ان سبھی کا رو رو کر برا حال ہے۔ ان کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ نارائن سنگھ آوارہ جانوروں سے فصل کی حفاظت کے لیے اکثر کھیتوں میں اپنا وقت گزارا کرتے تھے۔ پیر کی شام جب وہ رات کے کھانے کے لیے گھر پہنچے اور جب واپس گئے تو کھیت کا نظارہ ہی بدل چکا تھا۔ فصل کو 50 سے زائد آوارہ جانوروں نے پوری طرح تباہ کر دیا تھا۔ فصل کی بربادی کی وجہ سے نارائن سنگھ بہت پریشان تھے اور پھر گزشتہ روز انھیں ایسا دل کا دورہ پڑا کہ دھڑکنیں ہمیشہ کے لیے رک گئیں۔ گھر والوں کا کہنا ہے کہ ’’نارائن سنگھ اس صدمے کو برداشت نہیں کر سکے اور دل کا دورہ پڑا۔ انھیں اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انھیں مردہ قرار دے دیا۔‘‘


مہلوک کسان کے ایک رشتہ داری بھوری سنگھ نے بتایا کہ ’’نارائن سنگھ سنگین معاشی بحران سے نبرد آزما تھے۔ وہ تقریباً 90 ہزار روپے کے قرض میں ڈوبے ہوئے تھے۔ ساری امید 6 بیگھہ میں لگی فصل پر ٹکی ہوئی تھی جسے آوارہ جانوروں نے برباد کر دیا۔ بیوی اور تین بچوں سمیت پانچ رکنی کنبہ نارائن سنگھ پر ہی منحصر تھا۔ نارائن فصل کی نقصان کا صدمہ برداشت نہیں کر پا رہے تھے اور پھر انھیں دل کا دورہ پڑا جس سے موت ہو گئی۔‘‘ اس درمیان مقامی لوگوں نے ضلع انتظامیہ سے اہل خانہ کو معاشی مدد دینے کی اپیل کی ہے۔

اس واقعہ کے بعد سب ڈویژنل مجسٹریٹ (فتح آباد) امت کالے نے بتایا کہ ’’ہمیں آوارہ جانوروں کی وجہ سے ہوئی فصل بربادی کے بعد ایک کسان کی موت کے بارے میں جانکاری ملی ہے۔ تحصیل کے ملازمین کو اہل خانہ سے ملنے کے لیے بھیجا گیا ہے اور رپورٹ کی بنیاد پر مناسب کارروائی کی جائے گی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔