’نربھیا فنڈ کا ارکان اسمبلی اور پارلیمنٹ کی حفاظت کے لئے استعمال، ٹیکس دہندگان کے ساتھ دھوکہ‘

نربھیا فنڈز کے تحت موصول ہونے والی رقم سے ایم ایل ایز کی حفاظت کے لیے گاڑیاں خریدی جانے پر اپوزیشن رہنماؤں کا حکومت پر سخت حملہ۔

ایکناتھ شندے اور دیویندر فڈنویس
ایکناتھ شندے اور دیویندر فڈنویس
user

سنتوشی گلاب کلی مشرا

ممبئی پولیس نے نربھیا فنڈ کے تحت کچھ گاڑیاں خریدی ہیں تاکہ مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی قیادت میں شیوسینا دھڑے کے ارکان اسمبلی اور ارکان پارلیمنٹ کو وائی پلس سیکورٹی فراہم کی جا سکے۔ واضح رہے نربھیا فنڈ خاص طور پر خواتین کی حفاظت اور حفاظت کو بہتر بنانے کے لیے تھا۔حکومت کے اس فیصلہ سے اپوزیشن کانگریس اور این سی پی نے شندے کی زیرقیادت حکومت کو خواتین کے تحفظ کو لے کر اس رویہ کے لئے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ واضح رہے 2013 سے نربھیا فنڈ مرکز کی طرف سے ریاستی حکومتوں کو خواتین کی حفاظت سے متعلق منصوبوں کو نافذ کرنے کے لیے دیا گیا ہے۔

کانگریس کے ترجمان سچن ساونت نے کہا، ''کیا حکمران ایم ایل اے کی سیکورٹی خواتین کو بدسلوکی سے بچانے سے زیادہ اہم ہے؟ کیا یہ ایم ایل اے اتنے کمزور ہیں؟ نربھیا فنڈ جو کہ مہاراشٹر کے ارکان اسمبلی اور ارکان پارلیمنٹ کی حفاظت کے لئے خرچ کیا جا رہا ہے وہ افسوسناک اور اشتعال ناگیز ہے۔‘‘


ممبئی پولیس نے جون میں 220 بولیرو، 35 ارٹیگاس، 313 پلسر موٹرسائیکلیں اور 200 ایکٹیوا دو پہیہ گاڑیاں خریدی تھیں جس کے لئے اس نے 30 کروڑ روپے کے نربھیا فنڈ کا استعمال کیا۔ ایک اہلکار نے کہا، "جون میں گاڑیاں خریدنے کے بعد، جولائی میں ان کو تمام 97 پولیس اسٹیشنوں، سائبر، ٹریفک اور ساحلی پولیس یونٹوں میں تقسیم کر دیا گیا تھا۔"

ریاستی پولیس کے وی آئی پی سیکورٹی سیکشن کے حکم کے بعد، ممبئی پولیس کے موٹر ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ نے کئی پولیس اسٹیشنوں کے لئے 47 بولیرو گاڑیوں کی درخواست کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ وہ شندے دھڑے کے ارکان اسمبلی اور ارکان پارلیمنٹ کی حفاظت کے لئے درکار ہیں۔ پی ٹی آئی نے ایک عہدیدار کے حوالے سے بتایا کہ انہیں وائی پلس سیکورٹی کور فراہم کیا گیا ہے۔


نربھیا فنڈ کو شندے گروپ کے قانون سازوں کو وائی پلس سیکورٹی فراہم کرنے کے لئے موڑ دیا گیا۔ این سی پی کے ترجمان کلائیڈ کرسٹو نے کہا کہ ’’ شندے اور فڈنویس حکومت کی طرف سے طاقت کا شرمناک اور غلط استعمال ہوا ہے اور شندے کے قانوں سازوں کو شرم سے اپنا سر جھکا لینا چاہیے۔‘‘

این سی پی کی مہاراشٹر یونٹ کے صدر جینت پاٹل نے کہا کہ نربھیا فنڈ سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی قیادت والی یو پی اے حکومت نے خواتین کے تحفظ کے لیے قائم کیا تھا لیکن موجودہ حکومت خواتین کو بہت کم احترام سے دیکھ رہی ہے۔


شیو سینا (ادھو بالا صاحب ٹھاکرے) کی رکن پارلیمنٹ پرینکا چترویدی نے برسراقتدار حکومت پر تنقید کی اور کہا کہ مرکزی فنڈ کا اس طرح غلط استعمال دراصل ٹیکس دہندگان کے ساتھ دھوکہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ "مہاراشٹر میں خواتین اور خواتین دیویوں کا احترام کرنے کی روایت ہے۔ کئی بار ریاستیں ان فنڈز کا استعمال نہیں کرتی ہیں، لیکن ہماری مہاراشٹر حکومت نے اس فنڈ کا جو غلط استعمال کیا ہے وہ ٹیکس دہندگان کے ساتھ دھوکہ ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔