مزدور کو جگانے کے لیے اس کے چہرے پر پیشاب کر دیا، لکھنؤ میں بھی ایم پی جیسا دلدوز واقعہ

سنجے موریہ نامی شخص نے مزدور کو جگانے کے لیے نہ صرف اس کے چہرے پر پیشاب کیا بلکہ اس کا ویڈیو بھی بناکر دوسرے لوگوں کو فارورڈ کیا۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر / ویڈیو گریب</p></div>

تصویر / ویڈیو گریب

user

قومی آوازبیورو

اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں ایک دلدوز اور انسانیت کو شرمسار کر دینے والی واردات سامنے آئی ہے۔ ایک مزدور دوپہر کا کھانا کھا کر سو گیا تو اسے جگانے کے لیے ایک شخص نے اس کے چہرے پر پیشاب کردیا۔ اس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ مزدور کے اہلِ خانہ نے پولیس میں اس کی شکایت درج کرائی ہے جس کے بعد پولیس نے ملزم کو گرفتار کر نے کی اطلاع دی ہے۔

نیوز پورٹل ’آج تک‘ کے مطابق جس شخص کے چہرے پر پیشاب کیا گیا ہے اس کا نام راج کمار راوت ہے اور وہ مزدوری کا کام کرتا ہے۔ دوپہر میں وہ کھانا کھاکر اور کام سے تھک کر سو رہا تھا۔ الزام ہے کہ اسے جگانے کے لیے ملزم سنجے موریہ نے اس کے چہرے پر پیشاب کر دیا۔ اس پورے معاملے کی پولیس سے شکایت کی گئی ہے جس کے بعد پولیس نے ملزم کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ معلومات کے مطابق متاثرہ راج کمار راوت اپنے خاندان کے ساتھ دوبگّہ تھانہ علاقہ کے چندیہ کھیڑا کے پاس رہتا ہے اور محنت مزدوری کے ذریعے اپنے خاندان کی کفالت کرتا ہے۔ وہ دن میں گِٹّی اٹھاتا ہے۔


جس دن یہ واردات ہوئی اس دن وہ دوپہر کو کھانا کھانے کے بعد سو رہا تھا۔ سنجے موریہ نامی شخص نے اسے جگانے کے لیے نہ صرف اس کے چہرے پر پیشاب کیا بلکہ اس کا ویڈیو بھی بناکر دوسرے لوگوں کو فارورڈ کیا۔ اس کے واردات کے بعد مزدور کے اہل خانہ نے پولیس کو اس پورے معاملے کی اطلاع دی۔ ڈی سی پی (ویسٹ زون) درگیش کمار کے مطابق اس معاملے کی اطلاع ملی ہے اور اس کی ویڈیو کی بنیاد پر متاثرہ کے اہل خانہ نے شکایت درج کرائی ہے۔

انہوں نے کہا کہ معاملے کی تفتیش کی جائے گی جس کے بعد ملزم کو گرفتار کیا جائے گا (پولیس کے مطابق گرفتار کر لیا گیا ہے)۔ واضح رہے کہ اسی طرح کے ایک انسانیت کو شرمشار کر دینے والے واقعے کی ویڈیو گزشتہ سال جولائی میں وائرل ہوئی تھی۔ اس ویڈیو میں پرویش شکلا نامی شخص نے ایک قبائلی شخص دشمت راوت پر پیشاب کیا تھا۔ راوت نے بعد میں بتایا تھا کہ یہ واقعہ اس کے ساتھ 2020 میں ہوا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔