ممبئی بم دھماکوں کے الزام میں عمر قید کی سزا پانے والا محمد علی کا جیل میں قتل

1993 کے ممبئی بم دھماکوں کے الزام میں عمر قید کی سزا پانے والے 70 سالہ محمد علی خان کو کولہا پور سینٹرل جیل میں بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔

<div class="paragraphs"><p>مقتول محمد علی خان / تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

مقتول محمد علی خان / تصویر: آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

مہاراشٹرا کی کولہاپور سینٹرل جیل میں ایک قیدی کا ڈرینج کے ڈھکن سے پیٹ کر قتل کر دیا گیا۔ مقتول محمد علی خان 1993 کے ممبئی بم دھماکوں کے الزام میں ٹاڈا عدالت کے ذریعے دیئے عمر قید کی سزا کاٹ رہے تھے۔ بتایا جا رہا ہے کہ جیل میں عدالتی حراست میں موجود پانچ ملزمین نے اتوار (2 جون) کو یہ قتل کیا۔ ملزمین نے محمد علی خان کا سر ڈرینج کے ڈھکن سے حملہ کیا جس سے وہ شدید زخمی ہوگئے۔ اسپتال لے جانے سے قبل ہی ان کی موت ہوگئی۔

خبروں کے مطابق صبح 8 بجے ان کی لاش جیل کے باتھ روم میں پڑی ہوئی ملی۔ اس معاملے میں پولیس پانچ قیدیوں کو حراست میں لےکر تفتیش کر رہی ہے۔ 1992 میں ایودھیا میں بابری مسجد کے انہدام کے بعد 12 مارچ 1993 کو ممبئی میں یکے بعد دیگرے 13 بم دھماکے ہوئے تھے۔ جس میں تقریباً 300 لوگوں کی جانیں گئیں اور تقریباً ڈیڑھ ہزار لوگ زخمی ہوئے۔ محمد علی خان کو ممبئی دھماکوں کے کیس میں خصوصی ٹاڈا عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ 70 سالہ محمد علی خان کولہاپور سینٹرل جیل میں اپنی سزا کاٹ رہے تھے۔


معلومات کے مطابق اتوار کی صبح تقریباً 8 بجے تمام قیدی پانی کی ٹینک کے پاس جمع ہوئے۔ اس دوران محمد علی خان کی دوسرے قیدیوں سے کسی بات پر بحث ہوئی۔ جس میں پرتیک عرف پلیا سریش پاٹل، دیپک نیتا جی کھوت، سندیپ شنکر چوہان، رتوراج ونائک انعامدار اور سوربھ وکاس سدھ نے ڈرینج کا ڈھکن نکال کر محمد علی خان کے سر پر مار دیا۔ اس حملے سے وہ شدید زخمی ہو گئے۔  جب تک انہیں اسپتال لے جایا جاتا، اس وقت تک ان کی موت ہوچکی تھی۔

اس حملے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی گارڈز موقع پر پہنچ گئے اور حملہ آوروں کو حراست میں لے لیا۔ اس واقعہ کے بعد جونا راجواڑا پولیس اسٹیشن میں پانچ لوگوں کے خلاف قتل کی ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ محمد علی خان کے قتل کے بعد جیل انتظامیہ نے کولہاپور جیل میں بند ممبئی بم دھماکوں کے دیگر ملزمین کی سیکیورٹی بڑھا دی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔