ٹماٹر کی حفاظت کے لیے باؤنسر کی تعیناتی پر ہنگامہ، مقدمہ درج، افسران دکان کی پیمائش کرنے پہنچے، اکھلیش یادو ناراض

وارانسی کے مقامی انتظامی افسران کے مطابق اس معاملے میں سبزی فروش ریاست کی اہم اپوزیشن پارٹی کا کارکن ہے اور قصداً اس نے حکومت کی مخالفت کے لیے یہ طریقہ اختیار کیا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>ٹماٹر کی حفاظت کرتے باؤنسر، تصویر آس محمد کیف</p></div>

ٹماٹر کی حفاظت کرتے باؤنسر، تصویر آس محمد کیف

user

آس محمد کیف

اتر پردیش میں ٹماٹر تلاش کرتے نہیں مل رہے ہیں، اور اگر مل بھی رہے ہیں تو اس کی قیمت اتنی زیادہ ہے کہ عام آدمی اسے خریدنے کی حالت میں نہیں۔ حیرت انگیز طور سے ٹماٹر کی قیمت 150 روپے سے 200 روپے فی کلو پہنچ گئی ہے۔ ایسے حالات میں ٹماٹر کو لے کر یوپی کے شہر وارانسی میں ہنگامہ کھڑا ہو گیا ہے۔ یہاں ایک سبزی فروش نے ٹماٹر کی بڑھتی قیمتوں کے درمیان شہرت حاصل کرنے کے لیے اپنی دکان کے باہر 2 باؤنسر (گارڈ) مقرر کر دیئے تھے۔ سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو کے ٹوئٹ کے بعد یہ بات پھیل گئی اور نتیجہ یہ ہوا کہ اس دکاندار اور دونوں باؤنسر کو پولیس تھانے لے گئی ہے۔ اتنا ہی نہیں، اس دکان کی پیمائش کے لیے کچھ افسران بھی موقع پر پہنچ گئے۔

وارانسی کے مقامی انتظامی افسران کے مطابق اس معاملے میں سبزی فروش ریاست کی اہم اپوزیشن پارٹی کا کارکن ہے اور قصداً اس نے حکومت کی مخالفت کے لیے یہ طریقہ اختیار کیا تھا۔ حالانکہ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ دکان سماجوادی پارٹی سے جڑے لیڈر کی نہیں ہے۔ پھر بھی اس معاملے میں مقامی لنکا تھانہ کے انچارج اشونی پانڈے کا کہنا ہے کہ باؤنسر کی تعیناتی کا طریقہ اختیار کرنے والے سماجوادی پارٹی لیڈر اجئے یادو کی پولیس تلاش کر رہی ہے۔ اشونی پانڈے کا کہنا ہے کہ اجئے یادو نے کسی دوسرے شخص کی دکان پر احتجاجی مظاہرہ کے لیے یہ سب کیا تھا۔ پولیس کے مطابق 3 نامزد اور ایک نامعلوم کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ مقدمہ 295 اے، 153 اے، 505(2) کے تحت درج کیا گیا ہے۔


سبزی فروش کو پولیس حراست میں لیے جانے پر اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے بھی فوری اور سخت رد عمل ظاہر کیا ہے۔ اکھلیش کا کہنا ہے کہ وارانسی میں مہنگائی جیسے عوامی ایشوز پر حکومت کی توجہ دلانے کی کوشش کرنے والے سبزی فروش کو تھانے میں بٹھانا کہاں تک مناسب ہے۔ اس سے قبل اکھلیش یادو نے ٹماٹر مہنگا ہونے پر ایک ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ بی جے پی حکومت ٹماٹر کو زیڈ پلس سیکورٹی فراہم کرے۔

بہرحال، سبزی فروش کو تھانہ میں لے جائے جانے کی خبر پھیلنے کے بعد تمام سبزی فروشوں میں ناراضگی ہے۔ یہ سبزی فروش کو فوراً چھوڑنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ایک مقامی باشندہ اجیت کمار نے بتایا کہ یہ دکان نگواں کے راج نارائن کی ہے۔ کل ایک سماجوادی پارٹی لیڈر اجئے یادو فوجی یہاں آئے اور دو باؤنسر بھی ساتھ لے کر پہنچے تھے۔ انھوں نے ٹماٹر فروخت کرنے کی ایکٹنگ کی۔ باؤنسروں کو ٹماٹروں کی حفاظت میں تعینات کیا اور میڈیا اہلکاروں کو انٹرویو دیا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ شہرت حاصل کرنے کے لیے کیا گیا، لیکن اب غریب دکاندار پھنس گیا ہے۔ اس کی دکان کی پیمائش کرنے کے لیے مقامی میونسپل کارپوریشن کے ملازمین پہنچ گئے۔ کچھ مقامی لوگ آپس میں باتیں کر رہے ہیں کہ بلڈوزر بھی آ سکتا ہے، حالانکہ غریب سبزی فروش نے کوئی غلطی نہیں کی ہے۔


اس درمیان دکاندار کے بیٹے اور باؤنسروں کو تھانے لے جانے کی مخالفت مقامی سماجوادی پارٹی لیڈران نے بھی کی ہے۔ کئی سماجوادی پارٹی لیڈران سیدھے لنکا تھانہ پہنچ گئے اور گرفتاری کی مخالفت کرنے لگے۔ سماجوادی پارٹی ترجمان منوج رائے نے کہا کہ مہنگائی کی علامتی مخالفت کرنا جرم نہیں ہے۔ کانگریس کی حکومت میں اسمرتی ایرانی اور سشما سوراج گیس سلنڈر کی قیمت بڑھنے کی مخالفت بہت عجیب و غریب طریقے سے کر رہی تھیں۔ ایسا اس لیے کیا گیا ہے تاکہ بات پھیلے اور حکومت نیند سے جاگے۔ یہاں سب سے خاص بات یہ ہے کہ ٹماٹر کے لیے باؤنسر کھڑے کرنے والے سماجوادی پارٹی لیڈر اس سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی کو سیاہ پرچم دکھا کر موضوعِ بحث بنے تھے۔ تب اجئے یادو فوجی کے والد اور سماجوادی پارٹی کے ضلع صدر رہے ستیش فوجی نے اپنے بیٹے کو ذہنی طور پر بیمار بتایا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔