منی پور تشدد کے درمیان ’چراچندپور بمقابلہ لمکا‘ کی لڑائی شروع، کوکی اور زومی طبقہ آمنے سامنے
کوکی پورے علاقے کو چراچندپور کہنا چاہتے ہیں جبکہ زومی خاص شہر کو لمکا نام دینا چاہتے ہیں، دونوں طبقات اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ ریاست کے میتئی تنازعہ سے ان کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
منی پور میں گزشتہ دو ماہ سے بھی زیادہ وقت سے تشدد جاری ہے۔ اب اس تشدد کے درمیان شہروں کے نام کو لے کر ایک نئی جنگ شروع ہوتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ دراصل کوکی اور زومی اکثریت والے علاقے میں شہر کے نام کو لے کر دو طبقات میں تلواریں کھنچ گئی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چراچندپور نام پر ایک نیا ہنگامہ برپا ہے۔ بشنوپور ضلع کی سرحد سے ملحق تمام گھروں، دکانوں اور سرکاری اداروں کے باہر پہلے چراچندپور نام درج تھا، لیکن اب اسے مٹا کر ’لَمکا‘ نام لکھا جا رہا ہے۔ اس معاملے کو لے کر کوکی اور زومی طبقہ آمنے سامنے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : علامہ طالب جوہری: خطیب بے مثل، شاعر بے بدل... جمال عباس فہمی
دراصل کوکی پورے علاقے کو چراچندپور کہنا چاہتے ہیں جبکہ زومی خاص شہر کو لمکا کے طور پر بتاتے ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ یہاں دونوں طبقات اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ ریاست کے میتئی تنازعہ سے ان کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ غور کرنے والی بات یہ ہے کہ منی پور کے دوسرے سب سے بڑے شہر چراچندپور میں نام کو لے کر تنازعہ نیا نہیں ہے۔ یعنی کوکی اور زومی گروپ اس معاملے پر پہلے بھی آمنے سامنے آتے رہے ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ یہ تنازعہ کئی دہائی قدیم ہے۔ ریاست گیر تشدد کے درمیان ایک بار پھر یہ جذباتی ایشو بن گیا ہے۔ یہ دونوں نام (چراچندپور اور لمکا) 100 سال سے زیادہ پرانے ہیں۔ انگریزی روزنامہ ’انڈین ایکسپریس‘ کی ایک رپورٹ میں حیدر آباد یونیورسٹی میں سوشل سائنس ڈیپارٹمنٹ کے پروفیسر لام خان پیانگ کہتے ہیں کہ ’’کوکی بولی میں ’لمکا‘ نام کا مطلب ہے ’چوراہا‘۔ یہ لفظ 1919-1917 کے اینگلو-کوکی جنگ کے دوران وجود میں آیا۔‘‘
واضح رہے کہ چراچندپور نام منی پور کے راجہ چراچند سنگھ کے نام سے لیا گیا ہے۔ ان کی حکومت سنہ 1891 سے 1947 کے درمیان تھی۔ درحقیقت سنہ 1919 میں اینگلو-کوکی جنگ میں کوکی شکست کھا گئے تھے جس کے بعد منی پور حکومت کے آس پاس کی پہاڑیوں کی از سر نو تشکیل ہوئی۔ انگریزوں نے اسے اپنے کنٹرول میں لے لیا اور تب اسے سونگپی کہا گیا تھا۔ لیکن گوہاٹی یونیورسٹی کے تاریخ کے پروفیسر ڈی لیٹکھوجم ہاؤکپ کا کہنا ہے کہ سونگپی کے چیف سیمتھونگ ہاؤکپ نے بعد میں نام بدلنے کا اعلان کیا تھا۔ بعد کے سالوں میں سونگپی کا نام ’لامکا‘ رکھا گیا۔ یہ شہر 1969 میں منی پور جنوب ضلع کا ضلع ہیڈکوارٹر بن گیا۔ اس کے بعد 1983 میں ضلعوں کا نیا نام اس کے ہیڈکوارٹرس کے نام پر رکھا گیا۔ تب اس کا نام چراچندپور رکھا گیا۔
یہ بھی پڑھیں : مہاراشٹر: چوری کے مال پر سینہ زوری!
موجودہ صورت حال میں زومی گروپ والے طلبا یونین نے مطالبہ کیا ہے کہ لمکا نام کو پھر سے بحال کیا جانا چاہیے اور چراچندپور نام کو ہٹا دیا جانا چاہیے۔ طلبا یونین نے دکانداروں سے چراچندپور نام والے اپنے سائن بورڈ کو بدلنے کے لیے کہا ہے اور اپیل کی ہے کہ اس پر لمکا لکھا جائے۔ طلبا یونین کی خواہش ہے کہ امپھال اور شہر کے درمیان چلنے والی بسوں کے اوپر بھی چراچندپور کی جگہ لمکا نام لکھا جائے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔