مہاتما گاندھی کے مجسمہ کو مالا پہنانے سے اجے للو کو روکا گیا، پرینکا نے کہا ’یہ جمہوریت کا قتل‘

پرینکا نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ کانگریس کے یوم تاسیس پر ہمیں عظیم ہستیوں کو مالا پہنانے، سندیش یاترا نکالنے سے روکا جا رہا ہے، لیڈروں و کارکنان کو گرفتار کیا جا رہا ہے، یہ جمہوریت کا قتل ہے۔

اجے کمار للو، تصویر اترپردیش کانگریس
اجے کمار للو، تصویر اترپردیش کانگریس
user

قومی آواز بیورو

اتر پردیش کانگریس کے صدر اجے کمار للو اور دوسرے کانگریس لیڈروں کو پارٹی کے یوم تاسیس پر پیر کے روز لکھنؤ واقع مہاتما گاندھی کے مجسمہ کو مالا پہنانے سے روکا گیا۔ جیسے ہی اجے کمار للو اور کانگریس کارکنان پارٹی ہیڈکوارٹر کے گیٹ سے باہر نکلے، انھیں پولس اور ضلع افسران نے روک دیا۔ جس کے بعد مال ایونیو واقع ریاستی کانگریس ہیڈکوارٹر میں اجے کمار للو کارکنان کے ساتھ بھوک ہڑتال پر بیٹھ گئے ہیں۔

اجے کمار للو، تصویر اترپردیش کانگریس
اجے کمار للو، تصویر اترپردیش کانگریس

یوگی حکومت کی پولس کے اس رویے کو لے کر کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے جمہوریت کا قتل قرار دیا ہے۔ پرینکا گاندھی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’کانگریس پارٹی کی نسوں میں تحریک آزادی اور کسان-مزدوروں کی تحریک کا خون بہتا ہے۔ یوم تاسیس پر یو پی میں ہمیں عظیم ہستیوں کے مجسمہ کو مالا پہنانے، سندیش یاترا نکالنے سے روکا جا رہا ہے۔‘‘ پرینکا گاندھی نے اپنے ٹوئٹ میں یہ بھی لکھا کہ ’’کانگریس لیڈروں و کارکنوں کو گرفتار، نظر بند کیا جا رہا ہے۔ یہ جمہوریت کا قتل ہے۔‘‘


پرینکا گاندھی نے اپنے اس ٹوئٹ کے ساتھ ایک ویڈیو بھی شیئر کیا ہے جس میں پولس کانگریس لیڈروں کو گاندھی کے مجسمہ کو مالا پہنانے سے روک رہی ہے۔ اس ویڈیو میں للو اور پولس کے درمیان تیکھی بحث ہوتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

اس درمیان اجے کمار للو نے بھی ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں کہا ہے کہ ’’یوم تاسیس کے موقع پر مہاتما گاندھی جی کے مجسمہ پر گلپوشی کرنے جا رہا تھا، لیکن پولس کا زور لگا کر ریاست کی گھمنڈی حکومت نے روک دیا۔ گاندھی جی کے ملک میں گاندھی جی کی مورتی پر گلپوشی نہیں کر سکتے۔ یہ کیسی جمہوریت ہے؟ اتر پردیش میں غیر اعلانیہ ایمرجنسی ہے۔ ہم بھوک ہڑتال کریں گے۔‘‘


دوسری طرف لکھنؤ کے پولس ڈپٹی کمشنر (سنٹرل) سومین ورما نے بتایا کہ ’’ہم نے ریاستی صدر سے کہا کہ آپ دو چار لوگوں کے ساتھ جا کر مالا پہنائیے، لیکن وہ نہیں مانے۔ چونکہ کووڈ کے سبب بھیڑ کی اجازت نہیں ہے اور ہائی کورٹ نے بھی پابندی لگا رکھی ہے، اس لیے بھیڑ کو جانے سے روکا گیا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔