چھہ سالہ دلت لڑکی کے ساتھ یوپی حکومت کے اہلکار نے عصمت دری کی: پولیس

گجیندر سنگھ جس نے یہ حیوانیت کی ہے وہ بلندشہر کے شکار پور بلاک میں زراعت کے ترقیاتی افسر (زرعی تحفظ) کے طور پر تعینات ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

اتر پردیش کے بلند شہر میں ایک 57 سالہ سرکاری اہلکار کو چھ سالہ دلت لڑکی کی مبینہ  عصمت دری اور پھر بکری کے ساتھ حیوانیت کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ لواحقین کے اہل خانہ نے بتایا کہ یہ شخص سرکاری کام کے لیے اکثر گاؤں آیا کرتا تھا اوراس مرتبہ جب وہ  ان کے گھر میں داخل ہوا تو دیکھا کہ لڑکی ایک پڑوسی کے بچے کے ساتھ صحن میں کھیل رہی تھی اور کوئی بالغ موجود نہیں تھا۔

عصمت دری کے ساتھ ساتھ حیوانیت کو پڑوسی کے بچے نے ریکارڈ کیا، جس کی عمر لڑکی کے برابر ہے۔ حکام نے بتایا کہ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے اس گھناؤنے جرم کا نوٹس لیا ہے، اہلکار کو معطل کر دیا گیا ہے اور ریاستی حکومت نے لڑکی کے خاندان کو 8.25 لاکھ روپے کی امداد کا اعلان کیا ہے۔


پولیس حکام نے بتایا کہ رسول پور گاؤں کا رہنے والا گجیندر سنگھ شکارپور بلاک میں ایگریکلچر ڈیولپمنٹ آفیسر (زرعی تحفظ) کے طور پر تعینات ہے۔ پیر کی شام وہ احمد گڑھ تھانہ علاقہ کے ایک گاؤں گیا جہاں اس نے لڑکی اور لڑکے کو گھر کے صحن میں کھیلتے دیکھا اور جا کر وہاں ایک چارپائی پر بیٹھ گیا۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (بلندشہر) شلوک کمار نے کہا، "سنگھ پیر کی شام 5 بجے کے قریب لڑکی کے گھر میں داخل ہوا۔ لڑکی کے گھر والے اسے جانتے تھے۔ اس نے لڑکی کی عصمت دری کی اور پھر قریب ہی بندھی ہوئی بکری کے ساتھ غیر فطری جنسی تعلق قائم کیا۔" ایک لڑکے نے سارا معاملہ فون پر ریکارڈ کر لیا۔کیونکہ وہ ایک سرکاری اہلکار ہے، اسے معطل کر دیا گیا ہے اور اس سے محکمانہ تفتیش کی جا رہی ہے۔شلوک  کمار نے کہا کہ پولیس تیز تر ٹرائل کی کوشش کرے گی اور سنگھ کو سزا دینے کو یقینی بنانے کی تمام کوششیں کرے گی۔


لڑکی کے والد نے بتایا کہ جب یہ واقعہ پیش آیا تو وہ اور اس کی بیوی ایک کھیت پر کام کر رہے تھے۔ لڑکی اور لڑکے نے انہیں بتایا کہ کیا ہوا تھا اور انہوں نے منگل کی صبح پولیس میں شکایت درج کرائی۔اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے شلوک کمار اور ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو گاؤں جانے، لواحقین کے خاندان سے ملنے اور تحقیقات میں مدد کرنے کی ہدایت کی۔ (بشکریہ این ڈی ٹی وی)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔