یوگی حکومت نے 16 لاکھ ملازمین کی تنخواہ پر پھر چلائی قینچی، 6 بھتّے ختم
اتر پردیش میں بی جے پی کی قیادت والی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت نے سرکاری ملازمین کو ملنے والے 6 بھتّوں کو ختم کر دیا ہے۔ اس کا اثر ریاست کے 16 لاکھ ملازمین پر پڑے گا۔
اتر پردیش حکومت نے منگل کو ریاست کے 16 لاکھ ملازمین کو ملنے والے 6 بھتّوں یعنی الاؤنس کو ختم کر دیا ہے۔ پیر کو کابینہ بائسرکولیشن میں ان بھتّوں کو ختم کرنے کا فیصلہ لیا گیا تھا اور منگل کو ایڈیشنل چیف سکریٹری (مالیات) سنجیو متل نے اس کا حکم جاری کر دیا۔ ان بھتوں کے ختم ہونے سے ملازمین کی تنخواہ میں 2 ہزار سے 5 ہزار روپے کی کمی آئے گی۔
یہ بھی پڑھیں : پی ایم مودی کے خطاب سے مزدوروں کو مایوسی ہاتھ لگی: کانگریس
منگل کو جاری کیے گئے حکومتی احکامات میں کہا گیا ہے کہ کووڈ-19 وبا کے سبب ریاستی حکومت کے خزانہ میں آئی کمی اور کورونا انفیکشن کی روک تھام کے لیے مالیاتی وسائل کی ضروری دستیابی یقینی بنانے کے لیے ان بھتوں کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جنھیں مرکزی حکومت نے ختم کر دیا ہے، لیکن ریاستی حکومت اب تک اپنے ملازمین کو دے رہی تھی۔
ریاستی حکومت کے اس فیصلے کے بعد ملازمین میں ناراضگی بڑھ گئی ہے اور ملازم تنظیمیں تحریک شروع کرنے کی تیاری میں مصروف ہو گئیں ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ پہلے بھتہ ملتوی کیا گیا تھا۔ 24 اپریل کو ریاستی حکومت نے 6 بھتوں کو 31 مارچ 2021 تک ملتوی کرنے کا فیصلہ لیا تھا۔ ریاستی حکومت کا اندازہ تھا کہ ان بھتوں کو ختم کرنے سے ہر سال ریاستی حکومت کے خزانے پر 24 ہزار کروڑ روپے کا کم بوجھ آئے گا۔
سکریٹریٹ ایسو سی ایشن کے سربراہ دویندر مشر نے اس تعلق سے میڈیا کو بتایا کہ کورونا وبا کے نام پر ملازمین کو پریشان کیا جا رہا ہے۔ مرکزی حکومت میں دیئے جا رہے بھتوں کی برابری تو آج تک نہیں کی گئی۔ اس کی عدم موجودگی میں جو بھتے ریاست میں دیئے جا رہے تھے اور جنھیں مارچ 2021 تک ملتوی کیا گیا تھا، اسے بالکل ہی ختم کر دیا گیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔