یوپی انتخابات: پانچویں مرحلے کی تشہیر آج شام ہوگی ختم، کئی قدآور لیڈران کی ساکھ داؤ پر
تیسرے مرحلے کے تحت اودھ اور پوروانچل کے 11 اضلاع کی 61 سیٹوں پر 27 فروری کو پولنگ ہوگی، ان میں ایودھیا بھی شامل ہے، جہاں رام مندر تعمیر کے معاملہ کو برسراقتدار بی جے پی نے زور و شور سے اٹھایا ہے
لکھنؤ: اتر پردیش کے پانچویں مرحلے کی انتخابی مہم آج شام کو ختم ہو جائے گی۔ تیسرے مرحلے کے تحت اودھ اور پوروانچل کے 11 اضلاع کی 61 سیٹوں پر 27 فروری کو پولنگ ہوگی۔ ان میں ایودھیا بھی شامل ہے، جہاں رام مندر تعمیر کے معاملہ کو برسراقتدار بی جے پی نے زور و شور سے اٹھایا ہے۔ اس مرحلے میں 693 امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔
نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ، الہ آباد ویسٹ سے کابینہ وزیر سدھارتھ ناتھ سنگھ، الہ آباد ساؤتھ سے نند گوپال نندی، پرتاپ گڑھ کی پٹی سیٹ سے موتی سنگھ جیسے وزرا کی ساکھ داؤ پر لگی ہوئی ہے۔ سابق وزرا اودھیش پرساد، تیج نارائن پانڈے عرف پون پانڈے، کنڈا سے رگھوراج پرتاپ سنگھ اہم ہیں۔
چیف الیکٹورل آفیسر اجے کمار شکلا نے بتایا کہ پانچویں مرحلے میں امیٹھی، رائے بریلی، سلطان پور، چترکوٹ، پرتاپ گڑھ، کوشامبی، الہ آباد، بارہ بنکی، ایودھیا، بہرائچ، شراوستی اور گونڈہ اسمبلی حلقے شامل ہیں۔ اس کے لیے جمعہ کی شام 6 بجے سے عوامی نمائندوں کی جانب سے کی جانے والی تشہیری مہم پر روک لگ جائے گی۔ شکلا نے کہا کہ انتظامیہ کو مناسب انتظامات کرنے کے لیے ضروری ہدایات دی گئی ہیں تاکہ ووٹروں کو پولنگ بوتھ پر کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
اس مرحلے میں ایودھیا کے گوسائی گنج اسمبلی حلقہ میں ایک بار پھر دو زورآور لیڈروں کے درمیان سیاسی بالادستی کی جنگ جاری ہے۔ دونوں ایک ایک بار ایم ایل اے رہ چکے ہیں۔ بی ایس پی، کانگریس سمیت دیگر پارٹیاں مقابلہ کو سہ رخی بنانے کی کوشش کر رہی ہیں۔
آٹھ امیدوار میدان میں ہیں جن میں بی جے پی سے آرتی تیواری، ایس پی سے ابھے سنگھ، کانگریس سے شاردا جیسوال، بی ایس پی سے رام ساگر ورما، عام آدمی پارٹی سے آلوک دویدی شامل ہیں۔ یہ سیٹ 2012 کے انتخابات میں وجود میں آئی تھی۔ سابقہ انتخابات میں ایس پی کے ابھے سنگھ نے بی ایس پی کے اندرا پرتاپ تیواری کھبو کو شکست دی۔ دونوں کی شناخت باہوبلی کے طور پر ہوئی ہے۔
ریاست کا یہ حصہ بی جے پی کا مضبوط گڑھ قرار دیا جاتا ہے۔ 2017 میں بی جے پی نے 47 سیٹیں جیتی تھیں اور اس کی اتحادی ’اپنا دل‘ نے تین سیٹیں جیتی تھیں۔ پانچ سیٹیں بی ایس پی، تین ایس پی اور ایک سیٹ کانگریس کے حصے میں آئی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔