یوپی انتخاب: پرینکا گاندھی نے ہر ضلع میں لڑکیوں کے لیے اسکول کھولنے کا کیا وعدہ

پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’امید کرتی ہوں اس مرتبہ انتخاب میں ترقیاتی بنیاد پر ووٹ کیا جائے گا، ایشوز یہ بنیں کہ کون کام کر رہا ہے، کس کے منصوبے اچھے ہیں، کس نے کام کیا اور کون کام کرنا جانتا ہے۔‘‘

پرینکا گاندھی / ویڈیو گریب
پرینکا گاندھی / ویڈیو گریب
user

قومی آواز بیورو

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے آج رائے بریلی میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے یوگی حکومت کی ناکامیوں اور غلط پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ریاست میں کانگریس حکومت تشکیل پائی تو نوجوانوں، کسانوں اور بے روزگاروں کے لیے ضروری اقدام فوری طور پر کیے جائیں گے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ اتر پردیش میں اگر کانگریس کی حکومت آتی ہے تو ریاست کے ہر ضلع میں لڑکیوں کے لیے اسکول کی تعمیر ہوگی۔

پرینکا گاندھی نے یوگی حکومت پر حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں لوگوں کی زندگی بدتر ہو گئی ہے۔ آپ جا کر کسی بھی نوجوان سے پوچھ لیجیے کہ آپ کو روزگار ملا ہے؟ ان پانچ سالوں میں آپ کی زندگی بہتر ہوئی ہے کہ نہیں؟ میں دعوے کے ساتھ کہہ سکتی ہوں کہ آپ کو ایک بھی ایسا جواب نہیں ملے گا جو کہے گا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں میری زندگی بہتر ہوئی ہے۔


جلسہ عام کے دوران عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’میں امید کرتی ہوں کہ اس مرتبہ انتخاب میں ترقیات کی بنیاد پر ووٹ کیا جائے گا۔ انتخابی ایشوز یہ بنیں کہ کون کام کر رہا ہے، کس کے منصوبے اچھے ہیں، کس نے کام کیا ہے اور کون کام کرنا جانتا ہے۔ عوام کے مسائل، مہنگائی، بے روزگاری، کسانوں کے مسائل، تعلیم و صحت کے مسائل وغیرہ ایشوز لوگوں کے مدنظر ہونے چاہئیں۔‘‘ پرینکا گاندھی مزید کہتی ہیں کہ ’’مجھے امید ہے کہ اتر پردیش کے لوگ ایک پیغام بھیجیں گے کہ یہ ہمارے ایشوز ہیں اور ہمیں بحث انہی ایشوز پر چاہیے، ہمیں انتخاب انہی ایشوز پر لڑنا ہے اور ہم آپ سے، حکومت سے اور سیاسی پارٹیوں سے یہی مطالبہ کر رہے ہیں کہ ہماری ترقی ہو، ہمارا مستقبل ہو۔‘‘

میڈیا کے ذریعہ جب یہ سوال پوچھا گیا کہ یہ تو مثالی سیاست ہوگی، مثالی سیاست سے ووٹ ملتے ہیں کیا؟ پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’دیکھیے، مثالی سیاست کی بنیاد پر یہ ملک بنا ہے، یہ ملک آزاد مثالی سیاست کی بنیاد پر ہوا ہے۔ تو جس طرح سے آپ لوگ ہمیشہ مجھ سے یہ سوال کرتے ہیں جیسے کہ مثالی سیاست کوئی اچھی نہیں ہے، کوئی ایسی چیز ہے کہ اس کی تو ہمارے ملک میں کوئی جگہ ہی نہیں رہی، تو یہ اچھی بات نہیں۔ یہی تنہا ملک ہوگا پوری دنیا میں جس نے جنگ آزادی کچھ اصولوں کے ساتھ لڑی۔ اس جنگ میں تشدد کو کنارے رکھ کر عدم تشدد کو ہتھیار بنایا گیا تھا۔ تو یہ سوال کیسے پوچھا جا سکتا ہے کہ اس ملک میں ایسی سیاست کامیاب ہوگی یا نہیں۔ ضرور کامیاب ہوگی۔ یہ تو عوام پر منحصر ہے، عوام کو ذہن تیار کرنا ہوگا کہ کیا وہ ایسی سیاست چاہتے ہیں۔‘‘ اس درمیان میڈیا کو بھی کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا کہ ’’آپ لوگ میڈیا میں بہت چیزیں غلط طریقے سے پیش کرتے ہیں۔ کہیں پر کسی نے رکن اسمبلی خرید کر حکومت بنا دی اور آپ تو ایسے دکھاتے ہیں جیسے کوئی بہت بڑھیا چیز کر دی انھوں نے۔ ایسا بالکل نہیں ہونا چاہیے۔ آپ بھی اپنے اصولوں کو دیکھیے۔‘‘


ایک دیگر سوال کے جواب میں پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’میں معافی چاہتی ہوں، کانگریس کی کبھی ایسی روایت نہیں رہی جس طرح سے آج بی جے پی کی حکومت پیش آتی ہے۔ کبھی کانگریس کی یہ روایتیں نہیں رہی ہیں اور ہم اپنے اصولوں پر ہمیشہ چلے ہیں اور اصولوں پر آج بھی چل رہے ہیں۔ اسی لیے اتنی بڑی نظریاتی لڑائی کانگریس اور بی جے پی کے درمیان دکھائی دے رہی ہے۔ اس کی وجہ یہی ہے کہ ہم اصولوں پر چلتے ہیں، جھکتے نہیں ہیں، ہمیں دبایا نہیں جا سکتا ہے۔‘‘ جب پرینکا گاندھی سے یہ سوال کیا گیا کہ وہ انتخاب میں کیوں کھڑی نہیں ہو رہیں، تو انھوں نے جواب دیا کہ ’’ہر چیز کا ایک وقت ہوتا ہے اور ابھی وہ وقت نہیں آیا ہے۔ جب وقت آئے گا تو انتخاب بھی ضرور لڑوں گی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔