کورونا بحران: اقوام متحدہ نے پروازوں سے متعلق جاری کیے بین الاقوامی رہنما ہدایات

آئی سی اے او کونسل کے ‘ایوی ایشن ریکوری ٹاسک فورس’ کی طرف سے تیار ان ہدایات میں ہوائی اڈہ آپریٹرز،فضائی کمپنیوں اور حکومتوں کے لئے کئی قسم کی سفارشات کی گئی ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

مونٹریال: اقوام متحدہ کی ایجنسی بین الاقوامی سول ایوی ایشن آرگنائزیشن (آئی سی اے او) نے كووڈ -19 وائرس کے پیش نظر پروازوں کے لئے نئے بین الاقوامی ہدایات جاری کئے ہیں جن میں مسافروں کو ہر ممکن حد تک دائیں بائیں کی نشست پر نہ بٹھانے اور آرام کے وقت عملے کے ہر رکن کو الگ الگ کمروں میں ٹھہرانے کا مشورہ دیا ہے۔

آئی سی اے او کونسل کے 'ایوی ایشن ریکوری ٹاسک فورس' کی طرف سے تیار ان ہدایات میں ہوائی اڈہ آپریٹرز، فضائی کمپنیوں اور حکومتوں کے لئے کئی قسم کی سفارشات کی گئی ہیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اگر جہاز میں مسافروں کی تعداد کم ہے تو انہیں الگ بٹھایا جانا چاہیے جس سے ان کے درمیان فاصلہ برقرا رکھا جا سکے۔ سیٹ کے نیچے رکھے جانے کے قابل دستی سامان ہی کیبن میں لے جانی کی اجازت دی جانی چاہیے۔ آئی سی اے او نے مختصر فاصلے کی پروازوں میں طیارے کے اندر خوردو نوش سرو نہ کرنے اور طویل فاصلے کی پروازوں میں اسے محدود کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈبہ بند کھانا دینے کا متبادل تلاش کیا جا سکتا ہے۔


بین الاقوامی ایجنسی نے پیر کو جاری ہدایات میں عملے کے ارکان کو مسافروں سے زیادہ فاصلے بنانے اور اگر ممکن ہو تو ہوائی جہاز میں ایک ٹوائلٹ صرف عملہ کے ارکان کے استعمال کے لئے محفوظ کرنے کا مشورہ دیا ہے. اس نے کیبن کریو اور پائلٹوں کے درمیان بھی کم سے کم رابطہ رکھنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ پورے سفر میں کیبن کریو کے ایک ہی رکن کو کاک پٹ میں داخلہ کی اجازت ہونی چاہیے۔

لمبی دوری کی پرواز کے بعد عام طور پر عملہ کے ارکان کو ہوٹل وغیرہ میں ٹھہرایا جاتا ہے۔ آئی سی اے او نے کہا ہے کہ ہر رکن کو الگ الگ کمرے میں ٹھہرایا جانا چاہیے۔ ان کے جانے سے پہلے کمرے کو مکمل طورپر ڈس انفکٹ کیا جانا چاہیے اور ہوائی اڈے سے ہوٹل تک ان کے آنے جانے کا انتظام ایئر لائن کمپنیوں کو کرنا چاہیے۔


آئی سی اے او نے عملے کے ارکان کے لئے ڈیوٹی کے وقت دن میں کم از کم دو بار جسم کا درجہ حرارت چیک کرنا لازمی ہے۔ اس نے کہا ہے کہ موسم سرما میں، کھانسی، بخار یا سانس لینے میں تکلیف جیسا کورونا ائرس کی کوئی علامات ہونے پر انہیں ڈیوٹی پر نہیں آنا چاہیے۔ ڈیوٹی کے دوران اس طرح کی علامات سامنے آنے پر انہیں فوری طور پر دیگر ارکان اور مسافروں سے زیادہ فاصلے بنانے چاہیے اور ہوائی جہاز کے منزل پر اترنے پر طبی ہدایات کے مطابق کام کرنا چاہیے۔

عملے کے ارکان کے ساتھ ساتھ مسافروں کے لئے انفیکشن سے بچاؤ کے تمام اقدامات اپنانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ عملے کے ارکان کے لئے کہا گیا ہے کہ ان کا ماسک یا فیس شيلڈ اس طرح ہونا چاہیے جس سے ہنگامی صورت حال میں آکسیجن ماسک لگانے میں دقت نہ ہو، ساتھ ہی پی پی ای کٹ کی وجہ سے انہیں ہنگامی اپنے فراض منصبی مثلاً فائر فائٹر کو آپریشن میں کوئی پریشانی نہیں ہونی چاہیے۔


ہدایات میں ہوائی اڈے پر داخل ہونے اور باہر نکلنے کے دوران بھی مسافروں کے درمیان کم از کم ایک میٹر کا فاصلے بنا رکھنے کے لئے کئی تجاویز دی گئی ہیں۔ ان میں کہا گیا ہے کہ مسافر کو ہر وقت ماسک پہنے رکھنا ہوگا، حالانکہ سیکورٹی چیک کے دوران اگر شناختی کارڈ پر تصویر کے ساتھ مماثلت کے لئے ماسک اتروانا ضروری ہو تو اس دوران سیکورٹی اور مسافروں کے درمیان محفوظ فاصلے یقینی بنائی جانی چاہیے۔

مسافروں کو آن لائن چیک ان کرنے اور ہوائی اڈے پر ای بورڈنگ پاس کو اسکین کرنے کی سہولت کی بات بھی ہدایات میں کہی گئی ہے۔ آئی سی اے او نے ہر پرواز کے بعد کاک پٹ میں پائلٹ کے ’کنسول‘ کو خاص طور پر ڈس انفکٹ کرنے کی صلاح دی ہے۔ اس نے کہا ہے کہ عملہ کے ارکان کی تربیت ہر ممکن حد تک آن لائن دی جانی جانی چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 02 Jun 2020, 6:11 PM