’پی ایم مودی کی پالیسیوں کے سبب ملک میں بے روزگاری بڑھی‘، بہار میں مودی حکومت پر جم کر برسے راہل گاندھی

راہل گاندھی نے آج بہار کے بختیار پور، پالی گنج اور بھوجپور علاقے میں انتخابی مہم چلائی، اس دوران انھوں نے ایک بار پھر اس بات کو دہرایا کہ آئین ختم ہو گیا تو ریزرویشن اور عوام کے حقوق ختم ہو جائیں گے

<div class="paragraphs"><p>تصویر @INCIndia</p></div>

تصویر @INCIndia

user

قومی آوازبیورو

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے پیر کے روز بہار میں انتخابی تشہیر کے دوران ملک میں بڑھتی بے روزگاری کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کی پالیسیوں کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم ملک کو تقسیم کرنے کی کوشش نہ کریں، وہ بتائیں کہ انھوں نے ملک اور بہار کے نوجوانوں کو کتنا روزگار دیا ہے۔ انھوں نے سالانہ دو کروڑ نوجوانوں کو ملازمت دینے کی بات کی تھی، لیکن کسی کو ملازمت نہیں دی۔ وزیر اعظم نے نوٹ بندی اور جی ایس ٹی نافذ کر پرائیویٹ سیکٹر میں روزگار کے راستے بند کر دیے۔ نریندر مودی کی غلط پالیسیاں ہی ہیں جن کی وجہ سے آج ہندوستان میں نوجوانوں کو روزگار نہیں مل رہا ہے۔

27 مئی کو راہل گاندھی نے بہار کے پٹنہ صاحب لوک سبھا حلقہ کے بختار پور میں عظیم الشان جلسہ کو خطاب کرتے ہوئے مذکورہ بالا بیان دیا۔ اس کے بعد انھوں نے پالی گنج اور بھوجپور میں بھی انتخابی مہم چلائی۔ ان کے ساتھ بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو بھی موجود تھے۔


پالی گنج میں لوگوں کی زبردست بھیڑ سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’فوج میں اگنی ویر منصوبہ نافذ کر نوجوانوں کو مزدور بنا دیا گیا۔ فوج اس منصوبہ کو نہیں چاہتی۔ یہ نریندر مودی کے ذریعہ تھوپا گیا منصوبہ ہے۔ 4 جون کو انڈیا اتحاد کی حکومت بننے کے بعد اس منصوبہ کو رد کر کوڑے دان میں پھینک دیا جائے گا۔‘‘

ہندوستانی آئین کو لاحق خطرہ کا تذکرہ کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’یہ آئین کی حفاظت کا الیکشن ہے۔ کیونکہ بی جے پی لیڈران کہتے ہیں ہم آئین کو بدل دیں گے۔ آئین ختم ہو گیا تو ریزرویشن اور عوام کے حقوق ختم ہو جائیں گے۔ میں نریندر مودی اور ان کے چمچوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ آئین کو کوئی چھو بھی نہیں سکتا۔ اگر کسی نے اسے بدلنے کی کوشش کی تو اس کے سامنے پورا انڈیا اتحاد کھڑا ملے گا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’پی ایم مودی چاہتے ہیں کہ جیسے پہلے راجاؤں کے وقت میں ہوتا تھا، ویسے ہی پھر سے ہندوستان کو چلایا جائے۔ پسماندوں، دلتوں، قبائلیوں کے سبھی حقوق چھین لیے جائیں۔ نریندر مودی نے ملک میں 25-22 نئے راجہ مہاراجہ بنا دیے ہیں۔ ان کے نام اڈانی-امبانی ہیں۔ نریندر مودی چوبیس گھنٹے ان کے لیے کام کرتے ہیں۔‘‘


نریندر مودی کے ’پرماتما‘ والے بیان پر راہل گاندھی نے عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’کیا آپ جانتے ہیں نریندر مودی نے پرماتما والی کہانی کیوں نکالی ہے؟ جب الیکشن کے بعد ای ڈی کے لوگ نریندر مودی سے اڈانی کے بارے میں پوچھیں گے تو نریندر مودی کہیں گے کہ میں نہیں جانتا، یہ مجھ سے پرماتما نے کہا تھا۔‘‘ اس دوران راہل گاندھی نے عوام سے انڈیا اتحاد کے امیدواروں کو کثیر ووٹوں سے کامیاب بنانے کی اپیل بھی کی اور کہا کہ ’’بہار و اتر پردیش میں انڈیا اتحاد کا طوفان آ رہا ہے۔ انڈیا اتحاد کو بہار کی سبھی 40 سیٹیں ملنی چاہیئں۔ نریندر مودی ہندوستان کے وزیر اعظم نہیں بننے جا رہے۔‘‘

کانگریس کے انتخابی منشور میں شامل گارنٹیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ انڈیا اتحاد کی حکومت بننے پر ہر غریب کنبہ کی ایک خاتون کو ہر ماہ 8500 روپے ملیں گے۔ اس طرح خواتین کو سالانہ ایک لاکھ روپے دیے جائیں گے۔ مرکز میں خالی پڑے 30 لاکھ سرکاری عہدوں کو بھرا جائے گا۔ نوجوانوں کو ایپرنٹس شپ کا حق دیا جائے گا۔ اس میں نوجوانوں کو تربیت ملے گی اور سال میں ایک لاکھ روپے دیے جائیں گے۔ کسانوں کو ایم ایس پی کی قانونی گارنٹی دی جائے گی۔ مزدوروں کو منریگا میں 400 روپے کی مزدوری ملے گی۔ ذات پر مبنی مردم شماری کرائی جائے گی تاکہ سبھی کو اس کی حصہ داری مل سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔