اومیش پال قتل معاملہ: عتیق احمد کا بہنوئی میرٹھ سے گرفتار، شوٹروں کی مالی اعانت کا الزام

محکمہ داخلہ کے ترجمان نے کہا کہ اخلاق احمد کو میرٹھ سے گرفتار کیا گیا ہے۔ حالانکہ پولیس اس سے پہلے اخلاق احمد سے اومیش پال قتل کیس میں کئی بار پوچھ گچھ کر چکی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>عتیق احمد / آئی اے این ایس</p></div>

عتیق احمد / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

لکھنؤ: اتر پردیش اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) نے الہ آباد پولیس کے ساتھ مشترکہ آپریشن کے دوران امیش پال قتل معاملہ کے سلسلے میں عتیق احمد کے بہنوئی اخلاق احمد کو میرٹھ سے گرفتار کیا ہے۔ پولیس کے مطابق اخلاق احمد نے 2005 میں بی ایس پی کے رکن اسمبلی رہے راجو پال کے قتل کے اہم گواہ اومیش پال کے شوٹروں کی مالی اعانت کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ پولیس اس سے پہلے اخلاق احمد سے اومیش پال قتل کیس میں کئی بار پوچھ گچھ کر چکی ہے۔ محکمہ داخلہ کے ترجمان نے کہا کہ اسے اب میرٹھ سے گرفتار کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ اومیش پال کو 24 فروری کو اتر پردیش کے الہ آباد یعنی پریاگ راج میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ عتیق احمد 2005 میں بی ایس رکن اسمبلی راجو پال کے قتل معاملہ میں اہم ملزم ہے اور اس پر راجو پال کے قتل کے اہم گواہ اومیش پال کے قتل کا بھی الزام ہے۔


ایم پی ایم ایل اے عدالت نے مافیا سے سیاستداں بنے عتیق احمد اور دیگر دو کو 2006 کے اومیش پال اغوا کیس میں مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ یہ عتیق احمد کی پہلی سزا تھی۔ سابق ایس پی ایم پی کے خلاف 100 سے زیادہ کیسز درج ہیں۔ اخلاق احمد عتیق احمد کی بہن شائستہ نوری کا شوہر ہے، جو سابرمتی جیل سے مافیا کے ساتھ الہ آباد گیا تھا۔

جب عتیق کے چھوٹے بھائی اشرف کو الہ آباد لانے کا عمل شروع ہوا تھا تو اخلاق بھی بریلی جیل میں موجود تھا۔ 2006 کے اومیش پال اغوا کیس میں اشرف اور دیگر 6 افراد کو بری کر دیا گیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جب شائستہ نوری اپنے بھائی کی حفاظت کو یقینی بنانے بریلی جیل پہنچی تو الہ آباد پولیس نے میرٹھ سے ان کے شوہر اخلاق احمد کو گرفتار کر لیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔