دہلی: انسٹاگرام پوسٹ پر دو گروہ دست و گریباں، تین زخمی

عہدیدار نے کہا کہ تفتیش کرنے پر معلوم ہوا کہ انسٹاگرام پر ایک دوسرے کے سوشل میڈیا گروپوں پر توہین آمیز کمنٹ کرنے پر نوجوانوں میں تصادم ہوا، جن میں زیادہ تر نابالغ شامل ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: شمال مغربی دہلی کے جہانگیر پوری علاقے میں سوشل میڈیا پر نفرت انگیز تقریر پوسٹ کرنے کے معاملے پر دو گروپوں کے درمیان تصادم میں تین نوجوان زخمی ہو گئے۔ ایک افسر نے بدھ کو یہ معلومات دی۔ پولیس افسر کے مطابق، منگل کی رات تقریباً 8.45 بجے ’کے-بلاک‘ جہانگیر پوری دہلی میں جھگڑے کے سلسلے میں پولیس کنٹرول روم (پی سی آر) کو ایک کال موصول ہوئی تھی، جس کے بعد پولیس کی ایک ٹیم موقع پر پہنچی۔

چاقو لگنے کے بعد تین زخمیوں کو علاج کے لیے اسپتال لے جایا گیا۔ افسر نے بتایا کہ پوچھ گچھ پر یہ بات سامنے آئی ہے کہ نوجوانوں کے دو گروپوں (زیادہ تر نابالغ) کے درمیان انسٹاگرام پر ایک دوسرے کے سوشل میڈیا گروپس پر توہین آمیز تبصرے پوسٹ کرنے کے معاملے پر لڑائی ہوئی تھی۔


ڈپٹی کمشنر آف پولیس (نارتھ ویسٹ) اوشا رنگنانی نے کہا ’’حقائق اور حالات کی بنیاد پر جہانگیر پوری پولیس اسٹیشن میں تعزیرات ہند کی دفعہ 307 (قتل کی کوشش) اور 34 (مشترکہ ارادہ) کے تحت دو کراس کیس درج کیے گئے ہیں۔ دونوں فریقوں سے کل آٹھ لوگوں (زیادہ تر نابالغ لڑکے) کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ تفتیش ابھی جاری ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔