اتر پردیش میں 16 آئی پی ایس افسران کے تبادلے، لکھنؤ اور الہ آباد کے پولیس کمشنروں کی تبدیلی

یوگی حکومت نے اتر پردیش میں 16 آئی پی ایس افسران کا تبادلہ کرتے ہوئے راجدھانی لکھنؤ اور الہ آباد کے پولیس کمشنروں کو بھی تبدیل کر دیا۔ اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ:اتر پردیش حکومت نے 16 آئی پی ایس افسران کا تبادلہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی راجدھانی لکھنؤ اور الہ آباد (پریاگ راج) کے پولیس کمشنروں کی بھی تبدیلی کر دی گئی ہے۔ حکومت نے افسران کے تبادلوں کی فہرست جاری کر دی ہے۔

نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع رپورٹ کے مطابق امریندر سینگر کو لکھنؤ کا نیا پولیس کمشنر بنایا گیا ہے۔ الہ آباد کے پولیس کمشنر رمیت شرما کو اے ڈی جی زون بریلی مقرر کیا گیا ہے۔ پی سی مینا کو اے ڈی جی پولیس ہاؤسنگ کارپوریشن مقرر کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ ایس بی شرڈکر کی اے ڈی جی زون لکھنؤ کے طور پر تقرری کی گئی ہے۔ مرکزی ڈیپوٹیشن سے واپس آنے والے بی کے سنگھ اے ڈی جی سائبر کرائم تعینات کئے گئے ہیں۔

وہیں، پرکاش ڈی کو اے ڈی جی ریلوے مقرر کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ جے این سنگھ کو اے ڈی جی پی ٹی سی سیتاپور مقرر کیا گیا ہے۔ ایل بی انٹونی دیو کمار کو اے ڈی جی ’سی بی سی آئی ڈی‘ بنایا گیا ہے۔ رگھویر لال کو اے ڈی جی سیکورٹی کے علاوہ اے ڈی جی ایس ایس ایف کا چارج بھی دیا گیا ہے۔ کے ستیہ نارائن کو اے ڈی جی ٹریفک اور بی ڈی پالسن کو اے ڈی جی ٹریننگ کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔


ترون گابا کی پولیس کمشنر الہ آباد کے طور پر تقرری کی گئی ہے۔ جبکہ پرشانت کمار دوم آئی جی رینج لکھنؤ بن گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ودیا ساگر مشرا کو ایس پی رام پور کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ راجیش دویدی کو ایس پی کمبھ پریاگ راج مقرر کیا گیا ہے اور یمونا پرساد کو ڈی سی پی نوئیڈا کی ذمہ داری سونئی گئی ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل جنوری 2024 میں بھی ریاستی حکومت نے کئی افسران کے تبادلے کئے تھے۔ اس وقت پہلے 19 آئی اے ایس افسران کا تبادلہ کیا گیا تھا، اس کے بعد 33 آئی پی ایس افسران کی تبدیلی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا۔ ان میں کچھ ایسے افسران بھی شامل تھے جن کے تبادلے میں ترمیم بھی کی گئی تھی۔ جب حکومت نے ٹرانسفر لسٹ جاری کی تھی تو خیال کیا گیا کہ یہ تبادلے لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر کئے جا رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔