یوگی حکومت کے ’ایودھیا ماسٹر پلان‘ سے کاروباری ناراض، کاروبار تباہ ہونے کا اندیشہ
’ویاپار ادھیکار منچ‘ نے کہا کہ مجوزہ ماسٹر پلان کو نافذ کرنے سے بڑے پیمانے پر دکانوں اور دیگر عمارتوں کو توڑا جائے گا، اگر پلان کو موجودہ شکل میں نافذ کیا گیا تو بڑے پیمانے پر کاروبار تباہ ہوں گے۔
اتر پردیش کے ایودھیا کو خوبصورت اور دلکش بنانے کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔ اس درمیان ایودھیا کے کاروباریوں میں نئے ماسٹر پلان کے خلاف زبردست مایوسی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر اسے موجودہ شکل میں نافذ کیا گیا تو اس سے کئی دکانیں اور کمرشیل عمارتوں کو نقصان ہوگا۔ ماسٹر پلان کا خاکہ ایودھیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی (اے ڈی اے) کے دفتر میں دکھایا گیا ہے، جس کے خلاف کاروباریوں نے اتھارٹی کے سامنے اپنا احتجاج درج کرایا ہے۔ کاروباریوں کا الزام ہے کہ مجوزہ ماسٹر پلان کو نافذ کرنے سے بڑے پیمانے پر دکانوں اور دیگر کمرشیل عمارتوں کو توڑا جائے گا۔
ماسٹر پلان میں شہر کے کئی حصوں کی سڑکوں کو چوڑا کیے جانے کے لیے منصوبہ کے طور پر نشان زد کیا گیا ہے۔ ویاپار ادھیکار منچ کے سربراہ رمیش جیسوال نے اس پر کہا کہ اگر ماسٹر پلان کو اس کی موجودہ شکل میں نافذ کیا گیا تو بڑی تعداد میں دکانیں اور دیگر کاروباری عمارتوں کو توڑا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ تاجروں نے نائب سربراہ اے ڈی اے، وال سنگھ کے سامنے اپنا احتجاج درج کرایا ہے۔ اتھارٹی نے کاروباریوں سے ان کے اعتراضات کو تحریری شکل میں دینے کو کہا ہے تاکہ ان پر غور و خوض کر کے اس سمت میں کوئی قابل قبول حل نکالا جا سکے۔
مجوزہ ڈیولپمنٹ پلان میں ایودھیا دھام (قدیم ایودھیا شہر) میں سڑک کے دو حصوں کو چوڑا کیا جانا ہے، جس میں ہنومان گڑھی مندر کی طرف جانے والا راستہ بھی شامل ہے۔ نیا گھاٹ سے اودے کراسنگ تک سڑک کی ایک اور توسیع کی جانی ہے۔ یہ حصہ تقریباً 4.6 کلومیٹر طویل ہے اور ڈیوائیڈر کی دونوں طرف پوری سڑک 24 فیٹ اور 12 فیٹ رکھے جانے کا منصوبہ ہے۔ سڑک کے اس حصے میں بڑی تعداد میں کمرشیل عمارتیں موجود ہیں۔ کاروباری اس بات کا مطالبہ کر رہے ہیں کہ مجوزہ توسیع کو 24 فیٹ سے گھٹا کر 20 فیٹ تک ہی رکھا جائے۔
وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے مطابق ایودھیا میں بڑے پیمانے پر جدید کاری اور سجاوٹ منصوبہ کی تجویز تیار کی گئی ہے جو اسے دنیا کا سب سے خوبصورت شہر بنائے گا۔ یہاں ابھی رام مندر زیر تعمیر ہے اور اس پاکیزہ شہر کو نئی شکل دینے کے لیے یہاں کا نقشہ بدلا جا رہا ہے۔ ریاستی حکومت کو یہاں مندر کی تعمیر مکمل ہونے پر دنیا بھر سے بھکتوں اور سیاحوں کی زبردست بھیڑ آنے کی امید ہے جس سے یہاں سیاحت اور دیگر سرگرمیوں کو فروغ مل سکے گا۔ غور طلب ہے کہ 6 نومبر 2018 کو وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ’دیپوتسو مہوتسو‘ کے دوران فیض آباد ضلع کا نام بدل کر ایودھیا رکھا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔