پارٹی کو مضبوط بنانے کے لیے دہلی میں کانگریس کا دو روزہ نوسنکلپ شیویر شروع

دہلی کانگریس صدر چودھری انل کمار کا کہنا ہے کہ پارٹی نے کانسٹی ٹیوشن کلب انیکسی میں دو روزہ نوسنکلپ شیویر شروع کیا ہے کیونکہ کانگریس زمینی سطح کے کارکنان کی رائے کو اہمیت دیتی ہے۔

تصویر بذریعہ پریس ریلیز
تصویر بذریعہ پریس ریلیز
user

قومی آواز بیورو

دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر چودھری انل کمار کی قیادت میں آج دہلی کانگریس کا ریاستی سطح پر دو روزہ ’نوسنکلپ شیویر‘ شروع ہوا۔ کانگریس صدر سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کے ذریعہ ادے پور چنتن شیویر میں صلاح و مشورہ کے بعد طے ہوا تھا کہ پارٹی کے عام کارکنان کو اپنے نظریات پیش کرنے کا موقع دیا جائے گا اور ان سے مشورے مانگے جائیں گے۔ اسی کے پیش نظر دہلی کانگریس نے پارٹی کو مضبوط بنانے کے عمل میں قدم بڑھاتے ہوئے دہلی کے کانسٹی ٹیوشن کلب انیکسی میں دو روزہ کیمپ کا آغاز کیا۔

تصویر بذریعہ پریس ریلیز
تصویر بذریعہ پریس ریلیز

اس موقع پر چودھری انل کمار نے کہا کہ کیمپ میں 300 نمائندوں کو مدعو کیا گیا ہے۔ نوسنکلپ شیویر میں تنظیم کو مضبوط بنانے کے لیے کارکنان سے براہ راست رابطہ، نوجوانوں کی ترقی اور خواتین کی خود مختاری، تعلیم کا مثبت پھیلاؤ، روزگار پیدا کرنا، بوتھ سطح تک پارٹی کی رسائی اور انتخابی پالیسی و دہلی میں بدلتے سیاسی منظرنامہ جیسے اہم ایشوز پر تفصیلی گفتگو ہوگی۔ انھوں نے مزید کہا کہ کانگریس کی ریڑھ پارٹی کارکنان کے نظریات جاننے کے لیے اس کیمپ کو ضلع سطح تک آگے بڑھایا جائے گا، کیونکہ ادے پور چنتن شیویر میں سبھی کو مدعو نہیں کیا جا سکتا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ دو روزہ ریاستی سطح کی نوچنتن شیویر منعقد کیا گیا ہے۔ چودھری انل کمار نے کہا کہ ہم ادے پور کے نوسنکلپ کے نعرہ ’بھارت جوڑو‘ کو آگے لے کر چلیں گے اور کانگریس کی اصل طاقت یعنی زمینی کارکنان کو مضبوط بنائیں گے۔

تصویر بذریعہ پریس ریلیز
تصویر بذریعہ پریس ریلیز

کیمپ میں کانگریس کے سینئر لیڈر شکتی سنگھ گوہل بھی موجود تھے۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے مہاتما گاندھی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے آزادی کی لڑائی لڑی اور کانگریس پارٹی آزادی کے بطن سے پیدا پارٹی ہے جس نے آزادی کی لڑائی کے لیے نابرابری، تفریق، چھوا چھوت اور بری سوچ کو ختم کر کے برطانوی حکومت سے آزادی دلائی، پھر ہندوستان کو آزاد جمہوریت کا وجود حاصل ہوا۔ آزادی کی لڑائی میں کانگریس کے سپاہیوں نے بغیر کسی عہدہ کی لالچ کے اپنی ذمہ داری نبھائی۔ انھوں نے مزید کہا کہ غلام ہندوستان میں بھی کچھ ایسے طبقہ کے لوگ تھے جو انگریزوں کے ساتھ مل کر ملک کو آزادی دلانے میں کانگریس پارٹی کے خلاف کام کر رہے تھے۔ یہ ہندوستان کی بدقسمتی ہے کہ موجودہ دور میں اسی طبقہ کے لوگ مرکز میں برسراقتدار ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔