مرکزی ایجنسیوں کے خلاف الیکشن کمیشن دفتر کے باہر احتجاج کر رہے ٹی ایم سی لیڈارن حراست میں
ٹی ایم سی کا دعویٰ ہے کہ مرکزی ایجنسیوں نے بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملا لیا ہے اور لوک سبھا انتخابات سے پہلے ان کی پارٹی کے لیڈروں کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔
دہلی میں الیکشن کمیشن دفتر کے باہر احتجاج کرنے والے ٹی ایم سی لیڈروں کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔ موصولہ اطلاع کے مطابق ممبر آف پارلیمنٹ ڈیرک اوبرائن کو پولیس اٹھا کر لے گئی ہے۔ دراصل ٹی ایم سی کے 10 ارکان پر مشتمل وفد الیکشن کمشنر سے ملاقات کے لیے آیا تھا، جب انھیں ملاقات کا موقع نہیں ملا تو سبھی دفتر کے باہر دھرنے پر بیٹھ کر احتجاج کرنے لگے۔
مرکزی ایجنسیوں کے خلاف دھرنا دینے والوں میں 5 ارکان پارلیمنٹ ڈیرک اوبرائن، محمد ندیم الحق، ڈولا سین، ساگاریکا گھوش اور ساکیت گوکھلے شامل تھے۔ علاوہ ازیں تین سابق ایم پی ارپیتا گھوش، شانتنو سین اور ابیر رنجن بسواس بھی احتجاج میں موجود تھے۔ ساتھ ہی ایم ایل اے وویک گپتا اور ٹی ایم سی کے نوجوان لیڈر سدیپ راہا بھی احتجاج کر رہے تھے۔ ان کا مطالبہ تھا کہ این آئی اے کے ڈی جی کو اور ای ڈی و سی بی آئی ڈائریکٹر کو فوری طور پر ہٹایا جائے۔
الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر احتجاج کرنے والے ٹی ایم سی لیڈروں کے احتجاج اور ان کے حراست میں لیے جانے کی کچھ ویڈیوز بھی منظر عام پر آئی ہیں۔ ان میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ٹی ایم سی لیڈروں نے اپنے ہاتھوں میں مرکزی ایجنسیوں کی مخالفت کرنے والے پوسٹر اٹھا رکھے ہیں۔ اس میں سی بی آئی، ای ڈی اور این آئی اے جیسی مرکزی ایجنسیوں کے خلاف نعرے درج ہیں۔ احتجاج کرنے والے ان ایجنسیوں کے ڈائریکٹرز کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ ٹی ایم سی کا دعویٰ ہے کہ مرکزی ایجنسیوں نے بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملا لیا ہے اور لوک سبھا انتخابات سے پہلے ان کی پارٹی کے لیڈروں کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔