مہنگائی کا خطرہ برقرار، آر بی آئی گورنر کو کنٹرول کرنے کی امید

شکتی کانت داس نے کہا کہ چوتھی سہ ماہی تک افراط زر میں نرمی کے مکمل آثار ہیں۔ آر بی آئی کا اندازہ ہے کہ اقتصادی ترقی کی شرح 7.2 فیصد رہنے کی امید ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

ہندوستانی معیشت میں مسلسل اتھل پتھل جاری ہے۔ ایف آئی آئی بڑی تعداد میں  ملک چھوڑ رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے گزشتہ کئی دنوں سے اسٹاک مارکیٹ میں بھی زبردست گراوٹ دیکھی جارہی ہے۔ مہنگائی کے اعداد و شمار بھی اوپر کی طرف جا رہے ہیں۔ تاہم، آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس کو یقین ہے کہ مہنگائی پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں بہت سے مسائل چل رہے ہیں جس کی وجہ سے مہنگائی کا دباؤ ہے۔ لیکن، ملک میں افراط زر اور ترقی کے درمیان ہم آہنگی ہے۔ ہندوستانی معیشت مضبوط پوزیشن میں ہے۔ رواں مالی سال کی چوتھی سہ ماہی تک مہنگائی پر قابو پالیا جائے گا۔

شکتی کانت داس کے مطابق موسم کی غیر یقینی صورتحال اور جغرافیائی سیاسی مسائل کی وجہ سے مہنگائی کا اعداد و شمار ہمارے ہدف 4 فیصد سے اوپر چلا گیا ہے۔ جنوری تا مارچ سہ ماہی کے دوران اس میں بہتری آئے گی۔ ممبئی میں منعقدہ میکرو ویک 2024 سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستانی معیشت کے استحکام اور مضبوطی نے مانیٹری پالیسی کمیٹی کو شرح سود کے علاوہ افراط زر پر توجہ مرکوز کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔ کووِڈ 19 کے برے اثرات کے باوجود، ہم نے پچھلے تین مالی سالوں میں اقتصادی ترقی کی شرح ٹھیک برقرار رکھی ہے۔ مالی سال 2025 میں بھی یہ تقریباً 7.2 فیصد رہنے کی امید ہے۔


آر بی آئی گورنر نے کہا کہ گھریلو مانگ بڑھ رہی ہے۔ اس کے علاوہ ملک میں مینوفیکچرنگ بھی بڑھ رہی ہے۔ ملک میں نجی سرمایہ کاری بھی بڑھ رہی ہے۔ حکومت نے سرمائے کے اخراجات کو بڑھانے اور بینکوں کی مالی صحت کو مضبوط رکھنے پر توجہ مرکوز کی ہے۔ کارپوریٹ سیکٹر بھی سرمایہ کاری میں اضافہ کرکے ملک کی ترقی میں اپنا حصہ ڈال رہا ہے۔ زرعی شعبے میں ترقی کی وجہ سے دیہی علاقوں میں بھی مانگ میں اضافہ متوقع ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور ورلڈ بینک دنیا میں پیدا ہونے والے معاشی بحران سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔