’ 30لاکھ دو اور این ای ای ٹی پیپر حاصل کرو'، بہار میں 13 گرفتار، چھ چیک برآمد

بہار پولیس کے اہلکار نے بتایا کہ نو امیدواروں کو تحقیقات میں شامل ہونے کے لیے نوٹس بھی جاری کیے گئے ہیں۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ این ٹی اے میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

بہار پولس کے اکنامک آفنس یونٹ (ای او یو) نے چھ پوسٹ ڈیٹڈ چیک برآمد کیے ہیں، جن کے بارے میں شبہ ہے کہ یہ مافیا کے حق میں جاری کیے گئے تھے۔ ہر امیدوار سے 30 لاکھ روپے سے زیادہ کا مطالبہ کیا گیا تھا جنہوں نے پچھلے مہینے منعقد ہونے والے این ای ای ٹی امتحان سے قبل مبینہ طور پر لیک ہونے والے سوالیہ پرچے مانگے تھے۔

نیوز پورٹل ’اے بی پی ‘پر شائع خبر کے مطابق ای او یو کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) منوجیت سنگھ ڈھلون نے اتوار  یعنی 16 جون کو کہا، "تحقیقات کے دوران، ای او یو کے اہلکاروں نے چھ پوسٹ ڈیٹڈ چیک برآمد کیے، جو مجرموں کے حق میں جاری کیے گئے تھے ۔‘‘


انہوں نے کہا کہ تفتیش کار متعلقہ بینکوں سے کھاتہ داروں کے بارے میں معلومات اکٹھی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ای او یو نے اب تک مبینہ NEET-UG 2024 پیپر لیک معاملے میں 13 لوگوں کو گرفتار کیا ہے، جس میں چار امیدوار اور ان کے خاندان کے افراد شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ تمام ملزمان بہار کے رہنے والے ہیں۔

ڈی آئی جی نے کہا کہ ای او یو نے نو امیدواروں (بہار سے سات، اتر پردیش اور مہاراشٹر سے ایک ایک) کو تحقیقات میں شامل ہونے کے لیے نوٹس بھی جاری کیے ہیں۔ این ای ای ٹی کا امتحان این ٹی اےکے ذریعہ 571 شہروں میں 4,750 مراکز پر 24 لاکھ سے زیادہ امیدواروں کے لئے منعقد کیا گیا تھا۔


جس دن عام انتخابات کے نتائج کا اعلان ہونا تھا اسی دن این ای ای ٹی کا نتیجہ بھی اعلان کیا گیا ۔ نتائج کا اعلان ہوتے ہی ہنگامہ برپا ہو گیا اور کئی طلباء نے تضادات کا الزام لگایا۔ ملک بھر کے سرکاری اور نجی اداروں میں ایم بی بی ایس، بی ڈی ایس، آیوش اور دیگر متعلقہ کورسز میں داخلے کے لیے این ٹی اے کے ذریعے NEET-UG امتحان کا انعقاد کیا جاتا ہے۔مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے بھی اعتراف کیا ہے کہ این ای ای ٹی امتحان میں بے ضابطگیاں ہوئی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اے ٹی اے میں بہتری کی ضرورت ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔