’قانون کے رکھوالے اور قانون توڑنے والے میں فرق ہونا چاہیے‘، پرینکا گاندھی نے ’بلڈوزر انصاف‘ پر کیا زوردار حملہ

پرینکا گاندھی نے کہا کہ حکومتیں جرائم پیشوں کی طرح سلوک نہیں کر سکتیں، قانون، آئین، جمہوریت اور انسانیت کا پاس رکھنا مہذب سماج میں حکومت کے لیے کم از کم شرائط ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی / آئی اے این ایس</p></div>

کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ہفتہ کے روز ’بلڈوزر انصاف‘ کے خلاف زوردار انداز میں آواز اتھائی ہے۔ انھوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کیے گئے ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ ملک میں ’بلڈوزر انصاف‘ پوری طرح ناقابل قبول ہے، اور یہ بند ہونا چاہیے۔ کانگریس لیڈر نے یہ تبصرہ ایسے وقت میں کیا ہے جب مدھیہ پردیش کے چھترپور میں تھانہ پر پتھراؤ واقعہ کے ایک ملزم کا گھر بلڈوزر سے منہدم کر دیا۔

اپنے پوسٹ میں پرینکا گاندھی نے لکھا ہے کہ ’’اگر کوئی کسی جرم کا ملزم ہے تو اس کا جرم اور اس کی سزا صرف عدالت طے کر سکتی ہے، لیکن الزام لگتے ہی ملزم کے کنبہ کو سزا دینا، ان کے سر سے چھت چھین لینا، قانون پر عمل نہ کرنا، عدالت کی خلاف ورزی کرنا، الزام لگتے ہی ملزم کا گھر منہدم کر دینا... یہ انصاف نہیں ہے۔‘‘


پرینکا گاندھی نے ’بلڈوزر انصاف‘ کو بربریت اور ناانصافی کا عروج ٹھہراتے ہوئے بی جے پی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’قانون بنانے والے، قانون کے رکھوالے اور قانون توڑنے والے میں فرق ہونا چاہیے۔ حکومتیں مجرم کی طرح سلوک نہیں کر سکتیں۔ قانون، آئین، جمہوریت اور انسانیت کا پاس رکھنا مہذب سماج میں حکومت کے لیے کم از کم شرائط ہیں۔ جو حکمرانی کا مذہب نہیں نبھا سکتا، وہ نہ تو سماج کے لیے کچھ بہتر کر سکتا ہے، نہ ہی ملک کے لیے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔