پیگاسس جاسوسی معاملہ کی تفتیش کے لئے مغربی بنگال حکومت نے پینل تشکیل دیا
یہ فیصلہ اس فہرست کے منظر عام پر آنے کے بعد لیا گیا ہے جس میں ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ اور ممتا بنرجی کے بھتیجے ابھیشیک بنرجی سمیت ان لوگوں کے نام شامل ہیں، جن کی ممکنہ طور پر موبائل کی جاسوسی کرائی گئی
کولکاتا: مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ریاست میں پیگاسس فون ہیکنگ گھوٹالہ کی جانچ کے لئے ایک پینل تشکیل دیا ہے۔ سبکدوش جج ایم وی لوکر اور جیوترمے بھٹاچاریہ اس پینل کی سربراہی کریں گے۔ یہ فیصلہ اس فہرست کے منظر عام پر آنے کے بعد لیا گیا ہے جس میں ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ اور ممتا بنرجی کے بھتیجے ابھیشیک بنرجی سمیت ان لوگوں کے نام شامل ہیں، ممکنہ طور پر جن کے موبائل کی اسرائیلی سافٹ ویئر پیگاسس کے ذریعے جاسوسی کرائی گئی۔
ممتا بنرجی نے کہا ہے کہ وہ اس حوالہ سے جانچ کرے گی کہ آخر پیگاسس کے ذریعے جاسوسی کس طرح کی جاتی ہے۔ امید ہے کہ یہ مختصر اقدام دوسروں کو بھی جگانے کا کام کرے گا۔ ہم چاتے ہیں کہ تفتیش کا عمل جلد از جلد مکمل ہو۔ کیونکہ بنگال کے کئی افراد کے فون ٹیپ کیے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ پیگاسس معاملہ پر حزب اختلاف کے لیڈران لگاتار مرکزی حکومت کو ہدف تنقید بنا رہے ہیں۔ کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت کو اس معاملہ کی تفتیش کے لئے جے پی سی تشکیل دینا چاہیے یا پھر تفتیش کے لئے سپریم کورٹ کے کسی جج کو مقرر کیا جائے۔ پی چدمبرم نے گزشتہ روز کہا، ’’وزیر اعظم نریندر مودی کو پیگاسس معاملہ پر پارلیمنٹ میں بیان دینا چاہیے، انہیں یہ واضح کرنا چاہیے کہ کیا جاسوسی کرائی گئی تھی؟
کانگریس لیڈر اور سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم نے کہا کہ آئی ٹی پر مرکزی کمیٹی کے ذریعے تفتیش کے مقابلہ جے پی سی (جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی) کے ذریعے تفیش زیادہ مؤثر ثابت ہو سکتی ہے۔ انہوں نے پوچھا کہ اگر پیگاسس جاسوسی معاملہ پر فرانس اور اسرائیل کی حکومتیں تحقیقات کا حکم دے سکتی ہیں تو پھر ہندوستان کی حکومت کیوں نہیں؟
یہ بھی پڑھیں : زرعی قوانیں: دہلی پولیس نے سرجےوالا کو حراست میں لیا
وہیں، شیو سینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے اتوار کے روز پوچھا کہ پیگاسس کے ذریعے سیاسی لیڈران اور صحافیوں کی جاسوسی کی فنڈنگ آخر کس نے کی؟ انہوں نے اس کا موازنہ ہیروشیما ایٹم بم حملے سے کرتے ہوئے کہا کہ جاپان کے شہر میں تو حملے سے لوگوں کی موت ہوئی تھی جبکہ پیگاسس کے ذریعے لوگوں کی آزادی کی موت ہوئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 26 Jul 2021, 3:40 PM