سب سے کمزور لوگ ’انکاؤنٹر‘ کو اپنی طاقت تصور کرتے ہیں، اکھلیش یادو کا بی جے پی حکومت پر تلخ حملہ
اکھلیش یادو نے کہا کہ اتر پردیش کی بیدار عوام نے جس طرح لوک سبھا انتخاب میں بی جے پی کو شکست دی ہے، بی جے پی اسی کا بدلہ لے رہے ہیں۔
سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اور اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے پیر کے روز برسراقتدار بی جے پی کی یوگی حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ’’سب سے کمزور لوگ ہی ’انکاؤنٹر‘ کو اپنی طاقت تصور کرتے ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ اتر پردیش کی بیدار عوام نے جس طرح لوک سبھا انتخاب میں بی جے پی کو شکست دی ہے، بی جے پی والے اسی کا بدلہ لے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : بی جے پی نے یوپی کو جنگل راج میں تبدیل کر دیا: اکھلیش یادو
قابل ذکر ہے کہ سلطان پور میں گزشتہ ماہ ہوئی ایک ڈکیتی کا ملزم اناؤ میں یوپی پولیس کے ساتھ ہوئے تصادم میں ہلاک ہو گیا۔ اس کے چند گھنٹوں بعد ہی سماجوادی پارٹی چیف نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کیے گئے اپنے ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’سب سے کمزور لوگ ہی ’انکاؤنٹر‘ کو اپنی طاقت مانتے ہیں۔ کسی کا بھی فرضی انکاؤنٹر ناانصافی ہے۔‘‘
اکھلیش یادو کا کہنا ہے کہ ’’تشدد اور خون سے اتر پردیش کی شبیہ کو مندمل کرنا اتر پردیش کے مستقبل کے خلاف ایک بڑی سازش ہے۔‘‘ ساتھ ہی وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ ’’آج کا برسراقتدار طبقہ جانتا ہے کہ وہ مستقبل میں پھر کبھی واپس نہیں چنے جائیں گے۔ اسی لیے وہ جاتے جاتے اتر پردیش میں ایسے حالات پیدا کر دینا چاہتے ہیں کہ ریاست میں کوئی داخل نہ ہو اور یہاں کاروبار نہ کرے۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں کہ ’’جن کا خود کا کوئی مستقبل نہیں ہوتا، وہی مستقبل بگاڑتے ہیں۔ قابل مذمت۔‘‘
واضح رہے کہ اتر پردیش کے سلطان پور میں گزشتہ ماہ ایک صرافہ کاروباری کی دکان میں ہوئی ڈکیتی کے معاملے کا مزید ایک ملزم امیٹھی باشندہ انوج پرتاپ پیر کے روز اتر پردیش کے خصوصی ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) کے ساتھ اناؤ میں پیش آئے تصادم میں مارا گیا۔ اس سے قبل 5 ستمبر کو اسی معاملے میں ایس ٹی ایف کے تصادم میں مارے گئے جون پور باشندہ منگیش یادو کے معاملے کو لے کر بھی اکھلیش یادو نے ریاستی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے سنگین الزام عائد کیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔