خواتین ریزرویشن بل کے فوری نفاذ کی عرضی، سپریم کورٹ پیر کو سماعت کرے گا
سپریم کورٹ پیر کو کانگریس لیڈر جیا ٹھاکر کی اس درخواست پر سماعت کرے گی جس میں 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے قبل خواتین ریزرویشن بل کو فوری طور پر نافذ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے
نئی دہلی: سپریم کورٹ پیر کو کانگریس لیڈر جیا ٹھاکر کی اس درخواست پر سماعت کرے گی جس میں 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے قبل خواتین ریزرویشن بل کو فوری طور پر نافذ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر شائع کاز لسٹ کے مطابق، جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتہ کی بنچ 22 جنوری کو کیس کی دوبارہ سماعت کرے گی۔
خیال رہے کہ گزشتہ سماعت میں سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کی جانب سے کوئی وکیل موجود نہ ہونے کے بعد سماعت ملتوی کر دی تھی۔ نومبر 2023 میں سپریم کورٹ نے اس معاملے میں نوٹس جاری کرنے سے انکار کر دیا تھا اور تبصرہ کیا تھا کہ ’ناری شکتی وندن ایکٹ بل 2023‘ کی شق کو ختم کرنا بہت مشکل ہوگا، جس میں خواتین کے لیے 33 فیصد کوٹہ فراہم کیا گیا ہے۔ جب تک دس سالہ مردم شماری اور اس کے بعد حد بندی کی مشق نہیں کی جاتی، قانون کو نافذ نہیں کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں : کیا ہندوستان عملاً ایک ہندو ملک بن چکا ہے؟
مفادِ عامہ کی عرضی نے دلیل دی کہ مردم شماری اور حد بندی کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ سیٹوں کی تعداد کا اعلان پہلے ہی کیا جا چکا ہے اور موجودہ ترمیم موجودہ سیٹوں کے لیے 33 فیصد ریزرویشن دیتی ہے۔ درخواست میں کہا گیا کہ ہمارے ملک میں یہ عالمی طور پر قبول شدہ صورتحال ہے کہ 50 فیصد آبادی خواتین پر مشتمل ہے لیکن انتخابات میں ان کی نمائندگی صرف 4 فیصد ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔