سپریم کورٹ نے پناہ گزینوں کی عرضی پر مرکز کو نوٹس جاری کیا

جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور اے ایس بوپنا کی بینچ نے وکیل فیضل ابدالی کی عرضی پر مرکز اور دیگر ریاستوں سے جواب طلب کیا ہے۔

سپریم کورٹ، تصویر یو این آئی
سپریم کورٹ، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن فار رفیوجی (یو این ایچ سی آر) سے رجسٹرڈ روہنگیا سمیت پناہ گزینوں اور پناہ کے متلاشیوں کے لیے خوراک کی حفاظت کی عرضی پر پیر کو مرکز اور کئی دیگر ریاستی حکومتوں کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا۔ جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور اے ایس بوپنا کی بینچ نے وکیل فیضل ابدالی کی عرضی پر مرکز اور دیگر ریاستوں سے جواب طلب کیا ہے۔

درخواست گزار کی جانب سے ایڈووکیٹ امیہ شکلا کی جانب سے دائر عرضی میں دلیل دی گئی ہے کہ آئین کے تحت دیے گئے بنیادی حقوق کے تحت دیگر شہریوں کے ساتھ مہاجرین کو بھی غذائی تحفظ کا حق حاصل ہے۔ یہ مہاجرین عالمی وباکورونا کے بعد نافذ ہونے والے ’لاک ڈاؤن‘ کے بعد اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ان کے سامنے دو وقت کی روٹی کا انتظام کر پانا ایک بڑا چیلنج ہے۔ ایسے میں فوڈ سیکورٹی ایکٹ کے تحت ان کی مدد کی جانی چاہیے۔


عرضی میں دعویٰ کیا گیا کہ یو این ایچ سی آر کے گذشتہ سال جنوری تک 210201 مہاجرین اور پناہ کے متلاشی ہندوستان میں مقیم ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر کا تعلق سری لنکا اور تبت سے ہے۔ مہاجرین میں افغان، روہنگیا، عراقی وغیرہ شامل ہیں۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ دہلی میں 17000 پناہ گزین اور پناہ کے متلاشی رہ رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔