نینی تال کے جنگلات میں لگی شدید آگ پر فضائیہ کے ہیلی کاپٹر کی مدد سے قابو پایا گیا

اتراکھنڈ کے جنگلات میں آگ لگنے کے متعدد واقعات رونما ہو رہے ہیں اور محکمہ جنگلات لگاتار کارروائی کر رہا ہے، تاہم نینی تال کے جنگلات میں جمعہ کو لگی آگ پر فضایہ کے ہیلی کاپٹر کی مدد سے قابو پا لیا گیا

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نینی تال: اتراکھنڈ کے جنگلات میں آگ لگنے کے متعدد واقعات رونما ہو رہے ہیں اور محکمہ جنگلات لگاتار کارروائی کر کے آگ بجھا رہا ہے۔ تاہم نینی تال کے پائنز کے جنگلات میں جمعہ سے لگی شدید آگ پر فضایہ کے ہیلی کاپٹر کی مدد سے ہفتہ کو قابو پا لیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق یہ آگ ہلدوانی اور کوٹ دوار تک بڑھتی جا رہی تھی اور اس نے بھومیادھار، جیولی کوٹ، نارائن نگر، بھوالی، رام گڑھ اور مکتیشور وغیرہ جنگلات کو بھی اپنی زد میں لے لیا۔

آگ کو رہائشی علاقوں کی جانب گامزن ہوتپے دیکھ وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے فوج سے مدد طلب کی تھی۔ جس کے بعد فضائیہ کا ایم آئی-17 ہیلی کاپٹر نینی تال پہنچا۔ ہفتہ کی صبح سے ہی فضائیہ کے ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر نے بھیم تال جھیل سے پانی بھر کر پائنز کے جنگال میں لگی آگ پر ڈالا، جس سے اس آگ کو قابو کر لیا گیا۔


ماضی میں 2019 اور 2021 میں بھی اسی طرح کی صورت حال پیدا ہو گئی تھی۔ اس وقت بھی ریاست حکومت کو فضائیہ کی مدد لینی پڑی تھی اور ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر کی مدد سے جنگلات میں لگی آگ کو قابو کیا گیا تھا۔ دریں اثنا، محکمہ جنگلات کے اہلکاروں نے تین لوگوں کو جنگل میں آگ لگاتے ہوئے پکڑ لیا ہے۔ ان پر انڈین فاریسٹ ایکٹ 1927 کے تحت مقدمہ درج کر کے جیل بھیج دیا گیا ہے۔

رودرپریاگ علاقہ کے فاریسٹ آفیسر کی قیادت میں تشکیل شدہ جنگلات کی آگ سے حفاظت کرنے والی ٹیم کی جانب سے نریش بھٹ نے بتایا کہ جاکھولی تحصیل کے تاڑیال گاؤں سے پکڑے گئے ایک ملزم نے بتایا کہ اس نے بکریوں کے لئے نئی گھاس اگانے کے مقصد سے آگ لگائی۔ وہیں، شمالی جاکھولی کے ڈنگوال گاؤں میں ہیمنت سنگھ اور بھگوتی لال کو آگ لگاتے ہوئے موقع سے گرفتار کر لیا گیا اور اسے جیل بھیج دیا گیا۔

اتراکھنڈ میں جنگلات کی آگ کے واقعات پر وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی ہلدوانی کے فاریسٹ افسران کا اجلاس طلب کرنے جا رہے ہیں۔ اس اجلاس کے دوران ریاست میں اس طرح کے واقعات پر قابو پانے کے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔