دہلی یونیورسٹی میں ’رَن فار وِکست بھارت‘ پروگرام پر روک لگائی جائے، دہلی کانگریس صدر کا الیکشن کمیشن سے مطالبہ

دہلی کانگریس صدر دیوندر یادو نے کہا کہ ’وِکست بھارت‘ مہم کے پروگرام اور اس میں طلباء کی شمولیت کے ذریعے بی جے پی دہلی میں لوک سبھا انتخابات کی تشہیر کا ایجنڈا نافذ کرنا چاہتی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>دیوندر یادو/ آئی اے این ایس</p></div>

دیوندر یادو/ آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیوندر یادو نے دہلی یونیورسٹی میں ’رَن فار وِکست بھارت‘ (ترقی یافتہ ہندوستان کے لیے دوڑ) پروگرام کے خلاف الیکشن کمیشن سے شکایت کرتے ہوئے اس پر روک لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کمیشن کو ایک خط لکھا ہے جس میں اس مجوزہ پروگرام کو انتخابی ضابطۂ اخلاق کی سنگین خلاف ورزی بتایا ہے۔ اس پروگرام کا انعقاد بی جے پی کے ذریعے وِکست بھارت امبیسڈر کے تعاون سے کیا گیا ہے۔

دیوندر یادو نے چیف الیکشن کمشنر کو لکھے خط میں کہا ہے کہ بی جے پی دہلی یونیورسٹی میں ’وِکست بھارت امبیسیڈر کلب‘ کے ساتھ مل کر 8 مئی 2024 کو صبح 6:30 بجے گاندھی مجسمہ، گیٹ نمبر 1، نارتھ کیمپس میں ’رن فار وکست بھارت‘ پروگرام کا انعقاد کر رہی ہے۔ اس پروگرام میں  بیڈمنٹن چمپئن سائنا نہوال، فلم اداکار راج کمار راؤ اور دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر یوگیش سنگھ موجود رہیں گے۔ دیوندر یادو نے کہا ہے کہ ’وکست بھارت‘ مہم کے پروگرام اور اس میں طلباء کی شمولیت کے ذریعے بی جے پی دہلی میں لوک سبھا انتخابات کی تشہیر کا ایجنڈا نافذ کرنا چاہتی ہے۔


چیف الیکشن کمشنر کو لکھے خط میں دیوندر یادو نے مزید کہا ہے کہ اس دوڑ میں مختلف کالجوں کے تقریباً 5000 طلباء حصہ لیں گے۔ وِکست بھارت 2047 حکمراں پارٹی بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی مہم ہے اور بی جے پی لیڈر کلجیت چہل اس مہم کے سربراہ ہیں۔ خط میں اس بات کی بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ چہل ’نمو ایپ‘ کے قومی کوآرڈینیٹر ہیں جو پی ایم مودی کا ذاتی آن لائن انٹرفیس ہے جو ان کی روزمرہ کی سرگرمیوں کے بارے میں اپ ڈیٹ دینے کے لیے وقف ہے۔ اس کے علاوہ چہل دہلی بی جے پی کے لیڈر بھی ہیں۔

دہلی کانگریس کے صدر نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ دہلی یونیورسٹی کے تحت آنے والے دیال سنگھ کالج نے بھی ’رن فار وکست بھارت‘ سے متعلق ایک پوسٹر تیار کیا ہے جس میں نریندر مودی کی تصویر ہے جو انتخابی ضابطہ اخلاق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ دیال سنگھ کالج کے ذریعے جاری پوسٹر کی ایک کاپی بھی شکایت کے ساتھ الیکشن کمیشن کو دی گئی ہے۔ دیوندر یادو نے کہا ہے کہ جب مثالی ضابطۂ اخلاق میں یہ بات صراحت کے ساتھ درج ہے کہ کسی بھی دفتری کام کو تشہیر و انتخابی مہم کے ساتھ نہیں جوڑا جانا چاہئے اور یہ پروگرام ’کیا نہ کریں‘ کے زمرے میں آتا ہے، تو الیکشن کمیشن کو دہلی یونیورسٹی کو حکم دے کر مجوزہ پروگرام کو فوری طور پر رد کرانا چاہئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔