اروند کیجریوال کو نہیں ملی سپریم کورٹ سے راحت، 9 مئی کو ہوگی اگلی سماعت
دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو 21 مارچ کو ای ڈی نے دہلی شراب پالیسی سے متعلق ایک معاملے میں گرفتار کیا تھا، جس کے خلاف انہوں نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔
دہلی آبکاری پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو سپریم کورٹ سے راحت نہیں ملی۔ سپریم کورٹ میں اب اس معاملے کی اگلی سماعت 9 مئی کو ہوگی۔ آج کی سماعت کے بعد عدالت نے یہ واضح نہیں کیا کہ عبوری ضمانت پر فیصلہ کب آئے گا۔
جسٹس سنجیو کھنّہ اور جسٹس دیپانکر دتّہ کی بنچ نے سماعت کے دوران ای ڈی سے کئی سوالات کیے۔ ای ڈی کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو سے بنچ نے کہا کہ وہ سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی گرفتاری سے پہلے اور بعد میں کیس کی فائلیں پیش کریں۔ عدالت نے ای ڈی نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ اس نے کچھ چیزوں کو سامنے لانے میں دو سال لگا دیئے۔ کیس کے گواہوں اور ملزمین سے متعلقہ سوالات براہ راست کیوں نہیں پوچھے گئے؟ جس پر ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو نے کہا کہ ابتدائی طور پر کیجریوال کیس کی تحقیقات کے مرکز میں نہیں تھے لیکن بعد میں ان کا نام سامنے آیا۔
ایس وی راجو نے دعویٰ کیا کہ عآپ کے قومی کنوینر کیجریوال 2022 کے گوا اسمبلی انتخابات کے دوران ایک سات ستارہ ہوٹل میں ٹھہرے ہوئے تھے اور ان کے کچھ بل دہلی حکومت کے جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ نے ادا کیے تھے۔ واضح رہے کہ گزشتہ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے ای ڈی کی طرف سے پیش ہوئے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو سے کہا تھا کہ گرفتاری کے خلاف کیجریوال کی عرضی پر سماعت میں وقت لگ سکتا ہے، اس لیے عدالت کیجریوال کو عبوری ضمانت دینے پر غور کر سکتی ہے۔ کیجریوال کو ای ڈی نے 21 مارچ کو دہلی آبکاری پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا تھا اور وہ فی الوقت عدالتی حراست میں تہاڑ جیل میں قید ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔