کورونا سے متاثر ہونے کے 18 ماہ بعد تک موت کا خطرہ رہتا ہے برقرار، سائنسدانوں کی نئی تحقیق میں انکشاف
تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کورونا سے متاثر نہ ہونے والے اشخاص کے مقابلے میں کورونا متاثر اشخاص کے پہلے تین ہفتوں میں امراض قلب سے مرنے کا امکان 81 گنا زیادہ تھا اور 18 ماہ بعد تک یہ 5 گنا زیادہ رہا۔
ایک طرف چین، جاپان اور امریکہ سمیت دنیا کے کچھ ممالک میں کورونا نے اپنی تباہناکی سے لوگوں کو دہشت میں ڈال رکھا ہے، اور دوسری طرف کورونا پر لگاتار سامنے آ رہی نئی نئی اسٹڈی بھی فکر میں اضافہ کر رہی ہیں۔ ایک تازہ تحقیق میں پتہ چلا ہے کہ کورونا سے متاثر ہونے والے مریضوں پر انفیکشن کے بعد کم از کم 18 ماہ تک موت کا خطرہ برقرار رہتا ہے۔ سائنسدانوں کی اس تازہ تحقیق نے کورونا سے صحت یاب ہونے والے لوگوں کو بھی تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔
اپنی تحقیق کے بارے میں سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ’’وبا کے دوران ایسے کئی معاملے دیکھے گئے ہیں جن میں کورونا کو شکست دینے کے کچھ دن بعد لوگوں کی موت ہو گئی۔‘‘ یہ تحقیقی رپورٹ ان لوگوں کی فکر میں اضافہ کر رہی ہے جنھیں کورونا انفیکشن ہوئے ابھی 18 ماہ نہیں ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق کورونا متاثرہ مریضوں میں 18 ماہ تک قلب سے متعلق امراض کا خطرہ زیادہ رہتا ہے۔
یوروپین سوسائٹی آف کارڈیولوجی کے ایک رسالہ میں مذکورہ بالا رپورٹ شائع ہوئی ہے۔ اس تحقیقی رپورٹ کے مطابق کورونا متاثرہ مریضوں میں قلب یعنی دل سے منسلک بیماریاں ہونے کی زیادہ علامتیں ملی ہیں، اور اس سے مریضوں کی موت تک ہو سکتی ہے۔ یہ رپورٹ 160000 لوگوں پر ریسرچ کرنے کے بعد تیار کی گئی ہے۔ اس تعلق سے چین کی ہانگ یونیورسٹی کے پروفیسر ایان سیکے وونگ کا کہنا ہے کہ ’’ریزلٹ بتاتے ہیں کہ سنگین بیماری سے نجات پانے کے بعد کم از کم ایک سال تک کووڈ-19 والے مریضوں کی نگرانی کی جانی چاہیے۔‘‘
تحقیقی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کورونا سے متاثر نہ ہونے والے اشخاص کے مقابلے میں کورونا متاثر اشخاص کے پہلے تین ہفتوں میں امراض قلب سے مرنے کا امکان 81 گنا زیادہ تھا اور 18 ماہ بعد تک یہ 5 گنا زیادہ رہا۔ رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ ’’دو غیر کورونا متاثر گروپوں کے موازنے میں کورونا متاثر مریضوں میں سنگین امراضِ قلب پیدا ہونے کا امکان تقریباً چار گنا زیادہ تھا اور ہارٹ اٹیک کا امکان 40 فیصد زیادہ ہونے کا امکان ہے۔‘‘
پروفیسر ایان سیکے وونگ نے بتایا کہ یہ تحقیق کورونا وبا کی پہلی لہر کے دوران کی گئی تھی۔ تحقیق کے مطابق کووڈ-19 مریضوں میں مایوکارڈیل انفیکشن، کورونری ہارڈ ڈیزیز، ہارٹ فیلیر سمیت چھوٹی اور طویل مدتی دونوں بیماریوں میں غیر کورونا متاثرین کے مقابلے میں قلب سے متعلق امراض کا زیادہ امکان ہے۔ کورونا کی وجہ سے حال ہی میں ہارٹ اٹیک سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ درج بھی کیا گیا ہے جو اس تحقیقی رپورٹ کو سچ ثابت کرتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔