علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں کورونا سے ہوئی اموات کی اصل حقیقت آئی سامنے!

جانچ سے پتہ چلا ہے کہ وزیر اعظم مودی کو جو رپورٹ ملی تھی وہ مبالغہ آمیز اور گمراہ کن تھی۔ تحقیقات سے پتہ چلا کہ اموات کی اخباری اطلاعات میں طویل عرصے سے ریٹائرڈ پروفیسرز کے نام شامل تھے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں کورونا انفیکشن کی وجہ سے کئی اساتذہ کا انتقال ہو چکا ہے، اور لوگ اس بات کو لے کر تشویش میں مبتلا ہیں کہ آخر اے ایم یو (علی گڑھ مسلم یونیورسٹی) میں مہلوکین کی تعداد درجنوں میں کیوں ہے! لوگوں کے ذہن میں یہ سوال بھی گشت کر رہا ہے کہ کیا اے ایم یو کے اساتذہ کو مناسب علاج مہیا نہیں کی جا رہی۔ اس سلسلے میں ایک رپورٹ پی ایم نریندر مودی کے پاس بھی پہنچی جس پر انھوں نے جانچ کی کارروائی شروع کی۔ اس تعلق سے جو تحقیقاتی رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں انکشاف ہوا ہے کہ اے ایم یو کورونا سے ہلاک ہونے والے اساتذہ کی تعداد کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا ہے۔

دراصل وزیر اعظم نریندر مودی نے ذاتی دلچسپی لیتے ہوئے اے ایم یو کے وائس چانسلر سے بات کی اور صحیح صورت حال کا جائزہ لینے کے لئے فوراً ہی ریاستی وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو بھیجا تاکہ وہ کیمپس میں اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے تمام ضروری اقدامات کرسکیں، کورونا کے علاج کے بنائے گئے سنٹر کا معائنہ کرسکیں،مربوط کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر اور کورونا مریض کے لئے جو سہولت ہے اس کی مانیٹرنگ کرسکیں۔ وزیر اعلی نے کورونا مثبت مریض کو حاصل موجودہ سہولت کا خود سے جائزہ لیا اور اس کی جانچ کی۔ اس کے علاوہ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے وائس چانسلر اور باقی ممبرسے بھی ملاقات کی اور صحیح صورت جاننے کی کوشش کی۔


جانچ رپورٹ سے پتہ چلا کہ وزیر اعظم مودی کو جو رپورٹ ملی تھی وہ مبالغہ آمیز اور گمراہ کن تھی۔ وائس چانسلر نے وزیر اعظم کو حقیقی تصویر سے آگاہ کیا۔انہوں نے بتایا کہ تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ اموات کی اخباری اطلاعات میں طویل عرصے سے ریٹائرڈ پروفیسرز کے نام شامل تھے جو علی گڑھ میں نہیں رہتے تھے۔ وہ زیادہ تر دل کے دورے اور فالج کے باعث فوت ہوئے تھے۔ صرف 16 اموات کی تصدیق کووڈ سے ہوئی۔ ان میں سے نو جواہر لال نہرو میڈیکل کالج اسپتال، اے ایم یو میں انتقال کر گئے، تین شہر کے نجی اسپتالوں میں اور چار شہر کے باہر فوت ہوئے۔اس جانچ رپورٹ کے بعد وزیر اعظم نے اطمینان کی سانس لی۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ وزیر اعظم کی مداخلت کے بعد کیمپس میں موجود سہولت میں اضافہ کیا گیااور یونیورسٹی حکام کا کہنا ہے کہ وہ کیمپس میں ذاتی طور پر سہولتوں کی بہتری کو یقینی بنانے پر وزیر اعظم کے مشکور ہیں۔ پی ایم مودی نے اے ایم یوکو یقین دلایا کہ یونیورسٹی کی مددکرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔ اس کے علاوہ وزیراعلیٰ نے یونیورسٹی کو مکمل مدد فراہم کی، علاوہ ازیں وائس چانسلر نے صورتحال سے نمٹنے کے لئے عملی طور پر کئی اہم اقدامات کئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 17 May 2021, 6:11 PM