’بلقیس بانو کے زانیوں اور رام رحیم کو دوبارہ جیل بھیجا جائے‘، دہلی خاتون کمیشن کا خط پی ایم مودی کے نام

سواتی مالیوال نے ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی کو جو خط لکھا ہے اس میں زنا کے قصورواروں کی سزا میں چھوٹ اور پیرول کو ختم کرنے کے لیے مضبوط قوانین اور پالیسیوں کا مطالبہ کیا ہے۔

سواتی مالیوال، تصویر آئی اے این ایس
سواتی مالیوال، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

دہلی خاتون کمیشن نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھا ہے جس میں مطالبہ کیا ہے کہ بلقیس بانو کے سبھی زانیوں اور رام رحیم کو دوبارہ جیل بھیجا جائے۔ یہ خط دہلی خاتون کمیشن کی سربراہ سواتی مالیوال نے لکھا ہے اور بلقیس بانو کے زانیوں کی سزا میں چھوٹ دیئے جانے کے ساتھ ساتھ رام رحیم کو پیرول ملنے پر شدید ناراضگی ظاہر کی ہے۔ 29 اکتوبر کو سواتی مالیوال نے اس خط کی کاپی اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پوسٹ بھی کی ہے۔

سواتی مالیوال نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’بلقیس بانو کے زانیوں کی رِہائی اور رام رحیم کی پیرول نے ملک کی ہر نربھیا کا حوصلہ توڑا ہے۔ میں نے وزیر اعظم جی کو خط لکھ کر رمیسن اور پیرول اصولوں میں تبدیلی کرنے کی گزارش کی ہے۔ ساتھ ہی بلقیس بانو کے زانیوں اور گرمیت رام رحیم کو واپس جیل پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے۔‘‘


دہلی خاتون کمیشن کی سربراہ سواتی مالیوال نے ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی کو جو خط لکھا ہے اس میں زنا کے قصورواروں کی سزا میں چھوٹ اور پیرول کو ختم کرنے کے لیے مضبوط قوانین اور پالیسیوں کا مطالبہ کیا ہے۔ اس سے قبل ڈیرا چیف کو 40 دن کی پیرول ملنے پر سواتی مالیوال نے ٹوئٹ کر ہریانہ کے وزیر اعلیٰ سے کئی سوال پوچھے تھے۔ پہلا سوال تھا کہ کیا رام رحیم کو پیرول عدالت نے دی ہے؟ اگر ہاں تو کس عدالت نے دی؟ دوسرا سوال یہ پوچھا تھا کہ آپ کے وزیر نے کہا کہ پیرول آپ کی حکومت کے محکمہ جیل کا ایشو ہے، تو کیا وزیر داخلہ نے جھوٹ بولا؟ کیا پیرول ضلع مجسٹریٹ نے دی؟ تیسرا سوال یہ تھا کہ پیرول صرف بے حد ضروری اسباب کی بنا پر دی جاتی ہے، رام رحیم کو کیا ضروری کام ہے؟ چوتھا سوال تھا کہ جو سرکاری لوگ اس کے ستسنگ میں گئے، ان کے خلاف کیا کارروائی ہوگی؟ پانچواں اور آخری سوال پوچھا گیا کہ کیا حکومت نے بابا کو گڈ کنڈکٹ پرزنر مانا ہے؟

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔