تین دنوں سے نئے متاثرین کی تعداد مسلسل کم ہو رہی ہے: ستیندر جین

ستیندر جین نے کہا کہ آج دہلی میں تقریباً 17 ہزار نئے کیسز درج کئے گئے ہیں۔ کورونا کیسز میں گراوٹ کی بڑی وجہ ویک اینڈ کرفیو اور موجودہ سخت پابندیاں ہیں۔

وزیر صحت ستیندر جین
وزیر صحت ستیندر جین
user

یو این آئی

نئی دہلی: دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین نے کہا کہ دہلی میں گزشتہ تین دنوں سے کورونا کے یومیہ کیسز میں مسلسل کمی آئی ہے۔ ستیندر جین نے اتوار کو یہاں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دہلی میں گزشتہ تین دنوں سے کورونا کے یومیہ کیسز میں گراوٹ دیکھی جا رہی ہے۔ گزشتہ 14 جنوری کو دہلی میں 24,383 کیسز درج کیے گئے تھے، جبکہ 15 جنوری کو 20,178 نئے کیسز درج کئے گئے۔

ستیندر جین نے کہا کہ آج دہلی میں تقریباً 17 ہزار نئے کیسز درج کئے گئے ہیں۔ کورونا کیسز میں گراوٹ کی بڑی وجہ ویک اینڈ کرفیو اور موجودہ سخت پابندیاں ہیں۔ دہلی میں کیسز میں کمی آ رہی ہے، لیکن حکومت ابھی بھی ٹرینڈ سمجھنے کے لیے کچھ دنوں تک کووڈ کے کیسز پر گہری نظر رکھے گی۔


ستیندر جین نے کہا کہ دہلی حکومت کی جانب سے اسپتالوں میں کل 37 ہزار بیڈز کا انتظام کیا ہے۔ فی الحال 15000 بیڈ چالو کر دیئے ہیں۔ اس کے علاوہ ضرورت پڑنے پر راتوں رات بیڈز کی تعداد کو دوگنا کرسکتے ہیں۔ چونکہ اس وقت اسپتال میں داخل مریضوں کی تعداد کم ہے، اس لیے بیڈز کی تعداد بڑھانے کی ضرورت نہیں ہے۔ حکومت آنے والی سنگین صورتحال سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔

وزیر صحت نے کہا کہ دہلی-این سی آر میں اس وقت اسپتال میں داخل ہونے کی شرح بہت کم ہے۔ دہلی کے اسپتالوں میں تقریباً 13 ہزار بیڈ خالی ہیں۔ جن مریضوں کو کورونا وائرس کی وجہ سے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، وہ ایسے لوگ ہیں جنہوں نے یا تو ٹیکہ نہیں لگوایا یا پھر انہیں کورونا کے علاوہ بھی کوئی اور بیماری ہے۔ نئے ویرینٹ کے خطرے کے پیش نظر اروند کیجریوال حکومت نے ملک میں سب سے پہلے سخت قدم اٹھائے ہیں۔ ویک اینڈ کرفیو سے لے کر تعلیمی اداروں کو بند کرنے تک عوامی مفاد میں اقدامات کیے گئے ہیں۔ تاکہ لوگوں کی صحت کا تحفظ ہو سکے اور زیادہ سے زیادہ جانیں بچائی جا سکیں۔


انہوں نے ٹیکہ کاری مہم کے ایک سال مکمل ہونے پر ڈاکٹروں اور فرنٹ لائن ورکر کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں تقریباً 100 فیصد مستفیدین کو کورونا ویکسین کی پہلی خوراک لگ چکی ہے۔ تقریباً 80 فیصد لوگوں کو دوسری خوراک دی جا چکی ہے۔ جن لوگوں کو دوسری خوراک لگوائے نو ماہ یا اس سے زیادہ ہو چکے ہیں، ان سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ جلد از جلد بوسٹر ڈوز لگوائیں۔

ستیندر جین نے ٹیکہ کاری مہم کے ایک سال مکمل ہونے پر کہا کہ میں اس حصولیابی کے لئے تمام فرنٹ لائن ورکرز اور تمام ڈاکٹروں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ جن کی بدولت ہم اتنے بڑے ہدف کو پورا کر پائے۔ وزیر صحت نے لوگوں سے کورونا سے متعلق ضابطوں پر عمل کرنے اور ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کو کہا۔ جب بھی باہر نکلیں تو چہرے پر ماسک ضرور لگائیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔