سیکس ویڈیو کیس میں گرفتار پرجول ریونا کا موبائل فون ایس آئی ٹی نے کیا ضبط، کرائم سین تک بھی لے جائے گی

کرناٹک کے سیکس ویڈیو معاملے میں گرفتار مرکزی ملزم ایم پی پرجول ریونا کا موبائل اور سامان خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) نے ضبط کر لیا۔ ان سے پوچھ گچھ آج ہی شروع ہو جائے گی

<div class="paragraphs"><p>تصویر میں دائیں طرف پرجول ریونّا، تصویر&nbsp;<a href="https://twitter.com/Anuradha_Patel9">@Anuradha_Patel9</a></p></div>

تصویر میں دائیں طرف پرجول ریونّا، تصویر@Anuradha_Patel9

user

قومی آوازبیورو

بنگلورو: کرناٹک کے سیکس ویڈیو معاملے میں گرفتار مرکزی ملزم ایم پی پرجول ریونا کا موبائل اور سامان خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) نے ضبط کر لیا ہے۔ ان سے پوچھ گچھ آج ہی شروع ہو جائے گی اور پورے واقعے کو سمجھنے کے لیے انہیں ہاسن میں واقع ان کے گھر بھی لے جایا جائے گا جہاں مبینہ طور پر یہ جرم ہوا تھا۔

ریونا کو جرمنی سے ہندوستان پہنچتے ہی جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات بنگلورو کے ہوائی اڈے پر گرفتار کر لیا گیا تھا۔ ان کی گرفتاری کے بعد کیس کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی خصوصی تفتیشی ٹیم انہیں علی الصبح بنگلورو میں سی آئی ڈی کمپلیکس میں واقع اپنے دفتر لے گئی۔


میونخ سے لفتھانسا ایئر لائنز کی پرواز جیسے ہی بنگلورو ہوائی اڈے پر اتری اسے سینٹرل انڈسٹریل سیکورٹی فورس (سی آئی ایس ایف) کے اہلکاروں نے گھیر لیا۔ امیگریشن کی رسمی کارروائیوں کو مکمل کرنے کے بعد انہوں نے ہاسن کے ایم پی کو ایس آئی ٹی کے حوالے کر دیا۔

ذرائع نے بتایا کہ پرجول کا موبائل فون اور سامان ایس آئی ٹی نے ضبط کر لیا ہے۔ موبائل فون اور ان کی آواز کے نمونے فرانزک لیب کو بھیجے جائیں گے۔

ملزم کو پہلے طبی علاج کے لیے بنگلورو کے بورنگ اسپتال لے جایا جائے گا۔ اس کے بعد ایس آئی ٹی کے سربراہ بی کے سنگھ کی قیادت میں ان سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔ اس کے بعد ریونا کو ہاسن میں واقع ان کے گھر لے جایا جائے گا جہاں ان پر جنسی استحصال اور عصمت دری کے واقعات کو انجام دینے کا الزام ہے۔ ثبوت اکٹھا کرنے کے علاوہ ایس آئی ٹی واقعات کو جوڑنے کی بھی کوشش کرے گی۔


ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کو ہاسن سے لانے کے بعد عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ اس دوران ان کے وکلاء کی ایک ٹیم پرجول سے ملنے پہنچی۔ سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا کے پوتے ریونا نے 26 اپریل کو ان کہ مبینہ جنسی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد ملک چھوڑ دیا تھا۔ ان کے خلاف وارنٹ گرفتاری، لک آؤٹ نوٹس اور بلیو کارنر نوٹس جاری کئے گئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔