سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ تاریخی فیصلے میں مجرم قرار، کیا اب صدارتی انتخاب لڑ پائیں گے؟

نیویارک کی ایک عدالت نے تاریخی فیصلے میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ’ہش منی کیس‘ میں مجرم قرار دیا ہے۔ سزا 11 جولائی کو سنائی جائے گی۔ ٹرمپ نے اس فیصلے کو شرمناک اور دھاندلی والا قرار دیا ہے

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
user

قومی آوازبیورو

واشنگٹن: نیویارک کی ایک عدالت نے تاریخی فیصلے میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ’ہش منی کیس‘ میں مجرم قرار دیا ہے۔ سزا 11 جولائی کو سنائی جائے گی۔ ٹرمپ نے اس فیصلے کو شرمناک اور دھاندلی والا قرار دیا ہے۔ امریکی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ کسی موجودہ یا سابق صدر کے خلاف فوجداری مقدمہ چلایا گیا اور اسے سزا سنائی گئی۔

امریکی صدر جو بائیڈن کی انتخابی مہم چلانے والی ٹیم نے اس فیصلے کو یہ کہہ کر درست قرار دیا ہے کہ 'کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے'۔ ڈونلڈ ٹرمپ ریپبلکن پارٹی کی طرف سے امریکی صدارتی امیدوار ہیں۔ سزا سنائے جانے کے بعد ٹرمپ کی انتخابی مہم کی ٹیم نے انہیں 'سیاسی قیدی' کے طور پر پیش کیا اور دعویٰ کیا کہ اس کے بعد بڑی تعداد میں لوگوں نے چندہ دیا۔


بائیڈن حکمران جماعت ڈیموکریٹک پارٹی کی طرف سے صدارتی امیدوار ہیں۔ ان کی مہم چلانے والی ٹیم نے کہا ہے کہ ٹرمپ کو ابھی بھی بیلٹ سے شکست دینا باقی ہے۔ ٹرمپ کو 2016 کے صدارتی انتخابات سے قبل پورن اسٹار اسٹارمی ڈینئلز کو خاموش رہنے کے بدلے رقم کی ادائیگی (ہش منی) چھپانے اور اپنے کاروباری ریکارڈ میں ہیر پھیر کرنے سے متعلق 34 الزامات کا سامنا ہے۔

ٹرمپ نے اپنے خلاف دستاویزات کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے تمام الزامات کی تردید کی ہے۔ انہوں نے اسٹورمی ڈینیئلز کے ساتھ جنسی تعلق سے بھی انکار کیا ہے۔

کیا ٹرمپ الیکشن لڑ سکتے ہیں؟

سزا پانے کے باوجود ٹرمپ رواں برس نومبر میں ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات میں امیدوار رہ سکتے ہیں۔ امریکی آئین میں صدارتی امیدوار کے لیے نسبتاً کم سے کم اہلیت کی ضرورت ہوتی ہے، جیسے کہ کم از کم 35 سال کی عمر، ریاستہائے متحدہ کا تاحیات شہری ہونا، اور کم از کم 14 سال سے ریاستہائے متحدہ میں رہنا۔

مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والے امیدواروں کو الیکشن لڑنے سے روکنے کا کوئی قانون نہیں ہے، یہاں تک کہ جیل میں بند شخص بھی صدارتی انتخاب لڑ سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔