’مسلمانوں کی ذلت و خواری کی اہم وجہ ترک قرآن ہے‘
مولانا اعجاز عرفی قاسمی نے سامعین اور خاص طور پر حفاظ کرام سے اپیل کی کہ وہ قرآن کریم کو اپنی زندگی میں اتاریں اور نمونہ عمل بنائیں تاکہ آپ کے عمل سے غیر مسلم حضرات پر قرآن کا اثرقائم ہو۔
نئی دہلی: قرآن کی عظمت اور قرآن کریم کو اپنی زندگی میں داخل کرنے کی مسلمانوں سے اپیل کرتے ہوئے آل انڈیا تنظیم علمائے حق کے قومی صدر مولانا اعجاز عرفی قاسمی نے کہا کہ مسلمانوں کی تمام سطحوں پر ذلت و خوار ہونے کی ایک اہم وجہ یہ بھی ہے کہ انہوں نے قرآن کریم سے رشتہ ترک کرلیا ہے۔ یہ بات انہوں نے کہا کہ مدرسہ ترتیل القرآن میں جلسہ دستار بندی سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ قرآن رہنما ہدایت ہے نہ کہ صرف متن پڑھی جانے والی کتاب۔ انہوں نے کہا کہ آج پوری دنیا غیر مسلم حضرات صرف قرآن کریم کو سمجھ کر اسلام قبول کر رہے ہیں کیوں کہ ان کے لئے قرآن کریم زندگی کے ہر شعبے میں رہنمائی کرتا ہے جب کہ ہم صرف بغیر سمجھے پڑھنے والی کتاب سمجھ رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ ﷺ تمام نبیوں کے سردار ہیں۔ آپ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔ اللہ نے آپ کو سب سے بہترین کتاب قران دی ہے اس میں تمام لوگوں کی ہدایت کے لئے پیغام ہے اور قیامت کے لئے اس میں پیغام ہیں۔ ہر دین، ہر مذہب، ہر علاج، ہر درد کا علاج ہے۔ قرآن ہدایت کا راستہ جو اس کو مضبوطی سے تھام لیتا ہے وہ دنیا و آخرت میں کامیاب ہو جاتا ہے۔
مولانا اعجاز عرفی قاسمی نے سامعین اور خاص طور پر حفاظ کرام سے اپیل کی کہ وہ قرآن کریم کو اپنی زندگی میں اتاریں اور نمونہ عمل بنائیں تاکہ آپ کے عمل سے غیر مسلم حضرات پر قرآن کا اثرقائم ہو اور وہ قران کریم کی طرف راغب ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم قرآن کریم کے پیغام کو اپنے وطنی بھائیوں تک پہنچانے میں ناکام رہے ہیں۔
جمعیۃ علمائے ہند دہلی کے سکیریٹری مولانا عبدالرازق نے کہا کہ دنیا وآخرت کی بھلائی کے لئے قران کی تعلیم ضروری ہے، کیونکہ قرآن میں اللہ نے فرمایا کہ اقراء ’پڑھ‘ اپنے رب کے نام سے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ قران کے ساتھ دنیا کے دیگر علوم وفنوم حاصل کرنا بھی ضروری ہے۔ قرآن کے علاوہ ہم جو بھی سیکھتے ہیں وہ تعلیم و مہارت ہے۔ انسان بہت ساری معلومات حاصل کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن ایسا کلام ہے جس سے ہم آخرت اور دنیا دونوں کو بہتر کر سکتے ہیں۔ قرآن ایک ایسی کتاب ہے جس میں تمام علوم کا ذکر ہے۔
مدرسہ ترتیل القرآن کے مہتمم قاری ریاض الاسلام نے مدرسہ کی کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حفظ کے ساتھ دیگر علوم پر توجہ دی جاتی ہے۔ ہماری توجہ خصوصی طور پر حفظ کے معیار کی بلندی پر ہے۔ جلسہ دستار بندی کی صدارت مولانا مسلم قاسمی استاذ مدرسہ عالیہ فتحپوری وجمعیۃ علمائے ہند دہلی کے صدر، مقررین میں مولانا داؤد امینی مہتمم مدرسہ باب العلوم جعفرآباد، مولانا ذاکر قاسمی مدرسہ تجویدالقرآن، جبکہ نظامت کے فرائض مفتی عبدالجبار قاسمی مدرس مدرستہ ترتیل القرآن نے انجام دیئے۔ اہم شرکاء میں مولانا انور علی قاسمی، مولانا معین الدین زلفی، قاری عبدالحفیظ مہتمم مدرسہ تجوید القرآن، مفتی مستقیم امام مسجد النور، مولانا خضر امام، حاجی جاوید، ادریس بھائی، انور جامعی وغیرہ شامل تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔